وِنٹر سالسٹیس کے دوران سورج کی کرنیں خط جدی پر براہ راست پرتی ہیں جو لائن آف لیٹیٹیوڈ ہے جو کے جنوبی نصف کرہ میں زمین کے گرد گھومتی ہے۔
ہر سال سالسٹیس کی تاریخ مختلف ہوتی ہے اور یہ تاریخ 20 سے 23 دسمبر کے درمیان پائی جا سکتی ہے لیکن عمومی طور پر یہ تاریخ 21 دسمبر کی ہی ہوتی ہے۔
سالسٹیس جون اور دسمبر میں آتا ہے جو کے فلکیاتی موسم گرما اور سرما کا آغاز ہوتا ہے۔
سمر سالسٹیس تب ہوتا ہے جب سورج شمالی نصف کرہ میں اپنے سب سے اونچی سطح پر ہوتا ہے جبکہ وِنٹر سالسٹیس تب ہوتا ہے جب سورج آسمان پر اپنی سب سے نچلی سطح پر آ جاتا ہے۔
سالسٹیس لاطینی زبان کا لفظ ہے جو ’سورج‘ اور ’ایک جگہ رکے رہنے‘ کے مطلب سے بنا ہے کیونکہ اس دوران سورج غروب اور طلوع کے وقت ایک ہی ہوریزن پر موجود ہوتا ہے۔
موسم سرما میں دن کا دورانیہ کم اور راتیں طویل دورانیے کی ہو جاتی ہیں۔
ہر سال عام طور پر 21 اور 22 دسمبر کی درمیانی رات سال کی سب سے لمبی رات ہوتی ہے جبکہ 21 دسمبر کے بعد راتیں چھوٹی اور دن لمبے ہوتے جاتے ہیں۔
شمالی نصف کرہ کے علاقوں میں آج یعنی 21 دسمبر کی رات طویل ترین ہوگی۔
سپارکو کے ترجمان کے مطابق 21 سمبر کو عام طور پر وِنٹر سالسٹیس کہا جاتا ہے لہٰذا پاکستان بھی شمالی نصف کرہ میں آتا ہے اس لیے پاکستان میں آج کی رات سال کی سب سے لمبی رات ہوگی۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ ساحلی شہر کراچی میں آج سورج 7 بج کر 12 منٹ پر طلوع ہوا جبکہ 5 بج کر 48 منٹ پر غروب ہوا۔
کراچی میں آج دن کا دورانیہ 10 گھنٹے 36 مںٹ رہا جبکہ آج کی رات کا دورانیہ 13 گھنٹے 25 منٹ ہوگا۔
محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ 22 دسمبر سے دن کا دورانیہ بڑھنا شروع ہو جائے گا جبکہ رات کا دورانیہ مختصر ہوتا جائے گا۔
اگلے سال 21 اور 22 مارچ کو دن اور رات دونوں کا دورانیہ برابر ہوگا۔