شرپسندوں کے داخلے کا خدشہ، کراچی کے متعدد داخلی راستے بند کر دیے گئے
جمعرات 9 ستمبر 2021 22:31
کراچی کی انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات اور شرپسندوں کے داخلے کے خدشے کے پیشِ نظر شہر کے نسبتاً کم استعمال ہونے والے داخلی راستوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مذکورہ فیصلے کے تحت سندھ اور بلوچستان سے کراچی آنے والی پانچ سڑکوں کو ایک مہینے کے لیے بند کر دیا گیا۔
کمشنر کراچی کے دفتر کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق کراچی کو شرپسندوں سے بچانے کے لئے سندھ رینجرز اور محکمہ داخلہ کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کم استعمال ہونے والی سڑکوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نوٹیفیکیشن میں محکمہ داخلہ سندھ کے اعلامیے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے بین الصوبائی پانچ سڑکوں سے شرپسند عناصر کراچی شہر میں داخل ہوتے ہیں۔ اس خدشے کے پیشِ نظر کراچی کے مضافاتی علاقوں سومر گوٹھ، سالو گوٹھ، نور محمد گوٹھ، ہمدرد یونیورسٹی اور دریجی ٹریش روڈ سے شہر میں داخلے کے راستوں کو کو ہر طرح کی سفر کے لئے بند کردیا جائے گا۔
سکیورٹی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے تحت مزکورہ فیصلہ افغانستان کی داخلی صورتحال اور وہاں سے افغانوں کے انخلا کے پس منظر میں کیا گیا ہے، اور اس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ کراچی میں داخل ہونے والے افراد پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیر متعلقہ افراد کو داخلے سے روکا جائے۔
جن راستوں پر پابندی لگائی گئی ہے وہ مضافاتی علاقوں میں کم استعمال والے راستے ہیں۔
شہر کے مرکزی داخلہ راستوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔
سندھ رینجرز اور محکمہ داخلہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ سندھ اور بلوچستان کے علاقوں سے شرپسند کم استعمال ہونے والے راستوں سے کراچی میں داخل ہو کر امن و امان کی صورتحال پیدا کرتے ہیں، جس کی روک تھام کے لیئے دفع 144 کے تحت 30 دن تک ان راستوں کو بند رکھا جائے ۔
یہ پابندی 9 اکتوبر تک عائد رہے گی۔ نوٹیفیکیشن میں واضح کیا گیا کہ دفع 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔