پاکستان میں افغانستان کا سفارت خانہ فعال، ویزوں کا اجرا شروع
پاکستان میں افغانستان کا سفارت خانہ فعال، ویزوں کا اجرا شروع
جمعرات 16 ستمبر 2021 16:35
زبیر علی خان، -اردو نیوز
ترجمان نے کہا کہ ’روز مرہ کی بنیاد پر ویزہ کی درخواستیں بھی موصول ہورہی ہیں (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان میں افغانستان کا غیر فعال سفارت خانہ فعال ہو گیا ہے جس کے بعد عملے نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں افغان سفارتخانے کے ترجمان نے اردو نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’رواں ہفتے سے باقاعدہ طور پر عملے نے سفارت خانے کا کام بحال کر دیا ہے اور شہریوں کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’روز مرہ کی بنیاد پر ویزہ کی درخواستیں بھی موصول ہورہی ہیں جنہیں مجوزہ طریقہ کار کے مطابق دیکھا جا رہا ہے۔‘
خیال رہے کہ پاکستان میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ طور پر اغوا اور تشدد کا واقعہ سامنے آنے کے بعد 18 جولائی کو سابق صدر اشرف غنی نے سفارتی عملہ واپس بلا لیا تھا جس کے بعد اسلام آباد میں افغانستان کا سفارت خانہ غیر فعال ہوچکا تھا۔
افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت کے خاتمے کے بعد طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد اب سفارت خانہ دوبارہ فعال ہوچکا ہے۔
افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا کے معاملے پر تحقیقات کے سوال پر افغان سفارت خانے نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس وقت ہماری توجہ افغانستان جانے والے شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے، جس میں افغان شہری اور دیگر غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ سفارت خانے نے افغانستان کے لیے ویزوں کے اجرا کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔‘
خیال رہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ طور پر اغوا سے متعلق پاکستان نے تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔
پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا کو عالمی سازش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا بلکہ یہ واقعہ عالمی سازش کا نتیجہ ہے۔‘
اس واقعے کی تحقیقات کے لیے افغانستان کی تحقیاتی ٹیم بھی دو اگست کو پاکستان پہنچی تھی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان وفد کو سیف سٹی آفس اسلام آباد لے جایا گیا تھا (فوٹو اے ایف پی)
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان وفد کو سیف سٹی آفس اسلام آباد لے جایا گیا تھا جہاں انھیں مختلف اوقات اور مختلف مقامات کی کئی ویڈیو فوٹیجز دکھائی گئیں۔
افغان وفد کو بتایا گیا کہ سکیورٹی اداروں نے شکایت کی تفصیلی اور مکمل تفتیش کی ہے، تفتیش اور گواہوں کے بیانات کے بعد حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ زمینی حقائق شکایت کنندہ کی رپورٹ کی تصدیق نہیں کرتے اور مزید تحقیقات کے لیے افغان سفیر کی بیٹی کے بیان قلمبند کرنے کی درخواست کی تھی۔
تاہم اس وفد کی افغانستان واپس پہنچنے پر صورتحال بدل گئی اور 15 اگست کو افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان نے قبضہ کر کے صدر اشرف غنی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔