دبئی ایکسپو 2020 کے دروازے جب عوام کے لیے کھول دیے گئے تو اس میں داخل ہونے والے پہلے شخص دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المختوم تھے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کی صبح 10 بجے ایکسپو کے دروازے عام شہریوں کے لیے کھول دیے گئے تھے جس کے بعد لوگوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم نے بھی ایکسپو کا دورہ کیا۔ دبئی کے حکمران شیخ محمد نے کئی گھنٹے ایکسپو میں گزارے جہاں انہوں نے عرب امارات، امریکہ، چین اور قازقستان کے پویلین کا دورہ کیا۔
مزید پڑھیں
بعد ازاں شیخ محمد نے ایکسپو کو سراہتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’192 ممالک سے شرکا کو اکھٹا کیا گیا ہے، تاریخ کے مشکل ترین دور کو شکست دینے اور پائیدار ترقی کے راستے پر چلنے لے لیے ایکسپو 2020 ایک نئی متحد حکمت عملی کی جانب راہ ہموار کر رہا ہے۔‘
دبئی کے رہائشی گوراف ہلڈنکر نے ایکسپو کے بارے میں کہا کہ ’یہ حیرت انگیز ہے۔ مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ ایکسپو سے کیا توقعات رکھنی چاہیں کیونکہ میں نے اس سے متعلق کوئی مضمون بھی نہیں پڑا تھا۔ میں خود کو حیران کرنا چاہتا تھا، تو میں نے ٹکٹ خریدا اور یہاں آ گیا۔‘
ایکسپو کے منتظمین کا کہنا ہے کہ تقریب میں ہر شخص کی دلچسپی کے لیے کچھ نہ کچھ موجود ہے۔ یہاں موسیقی، ثقافت، آرٹ، ٹیکنالوجی اور طرح طرح کے کھانوں کے سٹالز لگائے گئے ہیں۔
دبئی کے ایک اور رہائشی گوتھم سبرامانی کا کہنا تھا کہ وہ ایکسپو میں نئی ٹیکنالوجی دیکھ کر انتہائی خوش ہیں، لیکن فٹ بال کی 600 پچز کے برابر مقام کو ایک دورے میں سراہنا ممکن نہیں ہے۔
’یہ ایکسپو بہت بڑا ہے، اسے ایک دن میں دیکھنا ممکن نہیں ہے۔ لیکن ہمارے پاس اکتوبر کا پاس ہے تو یقیناً ہم کئی بار یہاں آئیں گے۔‘
.@HHShkMohd tours the venue of @expo2020dubai, which began in #Dubai today. His Highness visited the pavilions of the #UAE, USA, China, and Kazakhstan on the first day of the six-month mega global event.https://t.co/21xDCHW2ZG pic.twitter.com/QXfpbsv4CZ
— Dubai Media Office (@DXBMediaOffice) October 1, 2021
منتظمین کا کہنا ہے کہ توقع ہے چھ ماہ کے دوران 25 ملین افراد دنیا بھر سے ایکسپو دیکھنے آئیں گے۔
مارتھا روبزنیک نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ سلووینیا سے ایکسپو دیکھنے دبئی آئی ہیں۔
’بہت ہی اچھا تجربہ ہے۔ عرب امارات کا میرا چوتھا دورہ ہے، مجھے یہ ملک بہت زیادہ پسند ہے۔‘
عرب امارات کے شہری بدور عبداللہ نے ایکسپو سے متعلق کہا کہ تھکا دینے والا تجربہ تھا کیونکہ وہ بہت زیادہ پیدل چلتے رہے ہیں۔
’لیکن یہاں پر بہت زیادہ درخت ہیں جو ہمیں ایکسپو کے مقام کے علاہ کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملتے۔‘
اکتوبر کے مہینے میں بھی دبئی میں درجہ حرارت زیادہ ہی ہوتا ہے، جو اکثر 40 ڈگری سنٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ لیکن ایکسپو میں ایسے کئی سایہ دار سبز مقامات ہیں جہاں لوگ کچھ دیر کے لیے آرام کر سکتے ہیں۔
