Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور مصر کے درمیان بجلی کے نیٹ ورک منصوبے پر دستخط 

بجلی کے دو بڑےنیٹ ورکس ایک دوسرے سے مربوط ہوں گے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب اور مصر کے درمیان بجلی کے نیٹ ورک کو مربوط کرنے والے منصوبے پر عمل درآمد جلد ہوگا۔ دونوں ملکوں کی متعلقہ کمپنیوں نے کنٹریکٹ دستخط کردیے۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کنٹریکٹ پر دستخط کی تقریب میں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور مصر کے وزیر بجلی و تجدد پذیر توانائی ڈاکٹر محمد شاکر المرقبی بھی موجود تھے۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ بجلی نیٹ ورک کو مربوط کرنے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے آج ہم جس مرحلے تک پہنچے ہیں وہ ایک طرح سے دونوں برادر ملکوں کے قائدین کی ہدایات کا نتیجہ ہے۔ 

دونوں ملک تجدد پذیر توانائی پر انحصار بڑھا رہے ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)

اس سے قبل شاہ سلمان، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، مصری صدر عبدالفتاح سیسی کی موجودگی میں دونوں ملکوں نے بجلی نیٹ ورک کو مربوط کرنے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔ کنٹریکٹ پر دستخط اسی مفاہمتی یادداشت پر عمل درآمد کا نیا مرحلہ ہے۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ خطے میں بجلی کے سب سے بڑے دو نیٹ ورکس ایک دوسرے سے مربوط ہوں گے،یہ بڑا منصوبہ  ہے۔ تین ہزار میگا واٹ بجلی کا تبادلہ ہوگا۔ 
ڈاکٹر المرقبی نے کہا کہ دونوں ملک تجدد پذیر توانائی پر انحصار بڑھا رہے ہیں۔ نیا منصوبہ تجدد پذیر توانائی کے شعبے میں عدم استحکام سے نمٹنے میں انتہائی معاون ثابت ہوگا۔

منصوبے پرمجموعی طور پر 1.8 ارب ڈالر لاگت آئے گی( فوٹو ٹوئٹر)

اس کے تحت ہائی پاور کے تین ٹرانسفارمر قائم کیے جائیں گے۔ مملکت میں تبوک اور مدینہ کے مشرق میں بجلی گھر تعمیرہوں گے۔ مشرقی قاہرہ میں بدر بجلی گھر قائم ہوگا۔
ان سب کو 1350 کلو میٹر طویل ایئر ٹرانسفارمر  لائنوں کے ذریعے جوڑا جائے گا۔- خلیج عقبہ میں بائیس کلو میٹر طویل سمندری کیبل بچھایا جائے گا مجموعی طور پر لاگت 1.8 ارب ڈالر ہوگی۔ 

شیئر: