انڈیا کا معروف فیشن برانڈ ’فیب انڈیا‘ سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہے کیونکہ انہوں نے ’دیوالی‘ پر کپڑوں کی نئی رینج کا نام ’جشن رواز‘ رکھ دیا ہے۔
انڈیا میں دائیں بازو کی جماعتوں کے حامیوں کی تنقید کے بعد ’فیب انڈیا‘ نے اپنی ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا ہے، تاہم انڈیا میں صارفین اب بھی اس فیشن برانڈ کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے شفالی ویدیا نے لکھا کہ ’فیب انڈیا‘ نے ہندوؤں کے مذہبی فیسٹول کو غیرہندو بنانے کی کوشش کی ہے۔
’اس کو آپ فیسٹول آف لو اینڈ لائٹ کہیں، اس کا نام جشن رواز رکھ دیں، ماڈلز کے ماتھے سے بندیا اتار دیں اور پھر بھی آپ امید رکھتے ہیں کہ ہندو آپ کے مہنگی پروڈکٹس خریدیں صرف انڈیا کے کلچر کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے۔‘
’بائیکاٹ فیب انڈیا‘ ٹرینڈ کے پیچھے بھی انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین نظر آتے ہیں۔
ہریانہ میں بی جے پی کے سوشل میڈیا ٹیم کے انچارج ارن یادیو نے ’بائیکاٹ فیب انڈیا‘ ٹوئیٹ کیا اور اپنے فالورز سے کہا کہ اس ری ٹویٹ کریں۔
Retweet And Repeat With Me .#BoycottFabIndia
Shame On FabIndia
— Arun Yadav (@beingarun28) October 18, 2021
بی جے پی سے قریب سمجھے جانے والے ہندو مذہبی لیڈر یوگی دیوناتھ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’ہر اس برانڈ کا بائیکاٹ کریں جو ہندوؤں کے جذبات کو مجروح کرتا ہے۔‘
BOYCOTT EACH AND EVERY BRAND WHICH HURTS HINDU SENTIMENTS #BoycottFabIndia
— Yogi Devnath (@YogiDevnath2) October 18, 2021
عامر ہاشمی نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں ’بائیکاٹ‘ کے ٹرینڈ کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ جو اس ہیش ٹیگ کو فروغ دے رہے ہیں، ان کے پاس نوکریاں نہیں ہیں اور نہ ان کی استطاعت ہے کہ ’فیب انڈیا‘ کی پراڈکٹس خرید سکیں۔
The people are propagating #Fabindia boycott, those unemployed actually not even have the capacity to buy fab's products. Why wasting your time guys, mind your own business. #BoycottFabIndia
— Amir Hashmi (@amirhashmilive) October 18, 2021