Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی کا یورپ میں کامیاب سفر

سولر ٹیم نے جولائی میں کیمپر وین تیار کر لی تھی۔ فوٹو الیکٹرک کو
نیدرلینڈز یونیورسٹی کے 22 طالب علموں نے شمسی توانائی سے چلنے والی ایسی وین تیار کی ہے جس نے دو ہزار کلو میٹر کا سفر بغیر رکے مسلسل طے کیا ہے۔
امریکی ٹیلی ویژن سی این این کے مطابق طالب علموں کی سولر ٹیم نے اس وین کا نام ’سٹیلا ویٹا‘ رکھا ہے جو 100 فیصد شمسی توانائی پر چلتی ہے۔
یورپ میں دو ہزار کلو میٹر کے سفر کے دوران سٹیلا ویٹا میں پیٹرول ڈلوانے یا بیٹری چارج کرنے کی ضرورت نہیں محسوس ہوئی۔
سولر ٹیم نے اس وین کو اس طرح سے تیار کیا ہے کہ اس میں کیمپنگ بھی کی جا سکتی ہے اس لیے اسے کیمپر وین کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔
اس وین میں رہنے کا مکمل انتظام موجود ہے جس میں کمرا، کچن، باتھ روم اور دیگر آسائشیں بھی موجود ہیں۔
سولر بیٹری کا استعمال کرتے ہوئے اس کیمپر وین کو ڈرائیو کرنے کے علاوہ دو افراد آسانی سے رہ سکتے ہیں،کھانا بنا سکتے ہیں اور ٹی وی بھی دیکھ سکتے ہیں۔
سولر ٹیم کے اکیس سالہ رکن تجن ہورسٹ کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد لوگوں، مارکیٹ اور معاشرے کو متاثر کرنا ہے کہ وہ پائیدار مستقبل کی طرف تیزی سے منتقل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سولر ٹیم لوگوں اور کمپنیوں کو دکھانا چاہتی ہے جو پہلے سے ممکن ہے۔

کیمپر وین کو عوامی سڑکوں پر چلانے کا لائسنس مل گیا ہے۔ فوٹو سی این این

سولر ٹیم اس کیمپر وین کو نومبر 2020 سے مارچ 2021 تک ڈیزائن کرتی رہی ہے جبکہ جولائی تک مکمل طور پر تیار کر لی گئی تھی جس کے بعد ہائی وے پر ٹیسٹ ڈرائیو شروع کی۔
ستمبر میں کیمپر وین کو عوامی سڑکوں پر چلانے کا لائسنس مل گیا تھا جس کے بعد ٹیم نے پورے یورپ کے سفر کا آغاز کیا۔
نیدر لینڈ کے شہر ایند ہوون سے شروع ہونے والا تین ہزار کلو میٹر پر محیط سفر 15 اکتوبر کوسپین کے جنوبی شہر تاریفہ میں اختتام پذیر ہوا۔
ساٹھ کلو واٹ کی مکمل چارجڈ بیٹری پر یہ وین رات کے وقت اور ابر آلود موسم میں بھی  چھ سو کلو میٹر کا سفر طے کر سکتی ہے۔ لیکن اگر سارا دن سورج چمکتا رہے تو پھر اس وین پر 130 کلو میٹر کا اضافی سفر طے کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: