سولر ٹیم نے اس وین کو اس طرح سے تیار کیا ہے کہ اس میں کیمپنگ بھی کی جا سکتی ہے اس لیے اسے کیمپر وین کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔
اس وین میں رہنے کا مکمل انتظام موجود ہے جس میں کمرا، کچن، باتھ روم اور دیگر آسائشیں بھی موجود ہیں۔
سولر بیٹری کا استعمال کرتے ہوئے اس کیمپر وین کو ڈرائیو کرنے کے علاوہ دو افراد آسانی سے رہ سکتے ہیں،کھانا بنا سکتے ہیں اور ٹی وی بھی دیکھ سکتے ہیں۔
سولر ٹیم کے اکیس سالہ رکن تجن ہورسٹ کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد لوگوں، مارکیٹ اور معاشرے کو متاثر کرنا ہے کہ وہ پائیدار مستقبل کی طرف تیزی سے منتقل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سولر ٹیم لوگوں اور کمپنیوں کو دکھانا چاہتی ہے جو پہلے سے ممکن ہے۔
سولر ٹیم اس کیمپر وین کو نومبر 2020 سے مارچ 2021 تک ڈیزائن کرتی رہی ہے جبکہ جولائی تک مکمل طور پر تیار کر لی گئی تھی جس کے بعد ہائی وے پر ٹیسٹ ڈرائیو شروع کی۔
ستمبر میں کیمپر وین کو عوامی سڑکوں پر چلانے کا لائسنس مل گیا تھا جس کے بعد ٹیم نے پورے یورپ کے سفر کا آغاز کیا۔
نیدر لینڈ کے شہر ایند ہوون سے شروع ہونے والا تین ہزار کلو میٹر پر محیط سفر 15 اکتوبر کوسپین کے جنوبی شہر تاریفہ میں اختتام پذیر ہوا۔
ساٹھ کلو واٹ کی مکمل چارجڈ بیٹری پر یہ وین رات کے وقت اور ابر آلود موسم میں بھی چھ سو کلو میٹر کا سفر طے کر سکتی ہے۔ لیکن اگر سارا دن سورج چمکتا رہے تو پھر اس وین پر 130 کلو میٹر کا اضافی سفر طے کیا جا سکتا ہے۔