Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرحد پار جرائم کی روک تھام کے خواہاں ہیں: پبلک پراسیکیوٹر

سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ سرحد پار جرائم میں دہشت گردی، منی لانڈرنگ اور اس کی فنڈنگ، انسانی تجارت اور انسانی سمگلنگ شامل ہے۔ (فوٹو: واس)
سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے سرحد پار جرائم کے انسداد میں پبلک پراسیکیوشن کے اداروں کے کردار کو سراہا ہے۔
العربیہ کے مطابق انہوں نے قاہرہ میں کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ہے۔
 یہ کانفرنس جرائم کی روک تھام میں پبلک پراسیکیوشن کے اداروں کے کردار سے متعلق تھی۔
سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ سرحد پار جرائم میں دہشت گردی، منی لانڈرنگ اور اس کی فنڈنگ، انسانی تجارت اور انسانی سمگلنگ شامل ہے۔
پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق ان جرائم کے نتیجے میں سماج کے امن اور اقتصادی تحفظ کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’عالمی برادری پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان جرائم کی روک تھام اور پھیلاؤ پر روک لگانے کے لیے کردار ادا کرے۔‘
شیخ سعود المعجب نے کہا ہے کہ ’اس سلسلے میں بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں نے جو اہم اقدامات کیے ہیں ان میں بین الاقوامی منصوبوں اور سمجھوتوں کا حصہ بننا نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔‘
’ان کا مقصد مذکورہ مجرمانہ سرگرمیوں کے انسداد کی کوششوں کو یکجا کرنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعوی پبلک پراسیکیوشن جرائم کی روک تھام کے لیے کئی سمجھوتوں اور معاہدوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔‘

شیئر: