سعودی عرب اور چین ہائیڈروجن توانائی کے شعبے میں تعاون کریں گے
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ کا ورچول اجلاس ہوا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب اور چین ہائیڈروجن توانائی کے شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔
کابینہ نے منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہونے والے ورچوئل اجلاس کے دوران چین کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کا اختیار وزیر توانائی کو تفویض کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اجلاس کے دوران کابینہ کو گزشتہ دنوں برادر اوردوست ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور ملاقاتوں کے نتائج سے آگاہ کیاگیا۔
اس حوالے سے شاہ سلمان کے نام امیر قطرکے مکتوب اور ولی عہد سے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے ٹیلیفونک رابطے کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔
کابینہ نے موسمی تبدیلی اور ماحولیات کے حوالے سے مملکت کے اقدامات کی تعریف اورعالمی برادری کی جانب سے اس کے خیر مقدم پر قدرومنزلت کا اظہار کیا- عالمی برادری نے اس بات پر پسندیدگی کا اظہار کیا کہ سعودی عرب 2060 تک کاربن کے اخراج کو زیرو لیول پرلانے کے لیے پرعزم ہے- مملکت نے موسمی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے سائبان تلے ہونے والے معاہدے میں شامل فریقوں کی گلاسگو کانفرنس کے سامنے واضح کیا تھا کہ وہ عالمی توانائی منڈیوں کے استحکام کے فروغ میں قائدانہ کردار ادا کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا-
قائم مقام وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ ’کابینہ نے خلیجی تعاون کونسل میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس کے نتائج کا جائزہ لیا گیا‘۔
اجلاس نے اس حوالے سے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ’مشترکہ خلیجی سیکیورٹی جدوجہد کو مضبوط تربنانے کے لیےمزید تعاون اور مزید یکجہتی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خلیجی ممالک تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھ سکیں۔ خلیجی عوام زیادہ محفوظ اور زیادہ خوشحال زندگی سے لطف اٹھاسکیں‘۔
کابینہ نے پیرس امن فورم اور یونیسکو کانفرنس میں سعودی عرب کی شرکت کے حوالے سے موقف بیان کرتے ہوئے کہاکہ’ سعودی عرب مشترکہ چیلنجوں کے موثر حل فراہم کرنے کے سلسلے میں کثیر جہتی پروگرام کو ناگزیر سمجھتا ہے۔ مملکت کو یقین ہے کہ مل کر ہی عالمی امن کے قیام کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور پائدار ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لیے رابطے کے پل میں توسیع ناگزیر ہے‘۔
اجلاس میں علاقائی و عالمی حالات کے حوالے سے کئی رپورٹوں کا جائزہ لیا گیا۔
کابینہ نے سعودی عرب کے خلاف حوثیوں کے حملوں کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے مذمت کی ستائش کی۔ سلامتی کونسل نے حوثیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ حملے بند کریں۔ یمن کے تمام فریق بحران کے خاتمے کے لیے مکمل سیاسی حل تک رسائی کےلیے حقیقی مکالمہ شروع کریں۔
سعودی کابینہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشتگردوں کے تین رہنماؤں کو بلیک لسٹ کرنے کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا۔
کابینہ نے کہا کہ’ ایتھوپیا میں رونما ہونے والی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جارہی ہے‘۔
کابینہ نے وزیر خارجہ کو فرانس کے ساتھ سیاسی مشاورت کے سلسلے میں مفاہمتی یادداشت، وزیر صحت کو صحت نگہداشت بہتر بنانے کے لیے عالمی اقتصادی فورم کے ساتھ معاہدے اور ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ کو اوآئی سی کے ساتھ انسانی حقوق کے سلسلے میں تکنیکی تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے اختیارات تفویض کیے ہیں۔
انسداد منشیات کی قومی کمیٹی کی تشکیل سے متعلق دفعات میں ترمیم کی منظوری بھی دی گئی۔