کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے ساتھ دوسرے ٹی 20 میچ میں بھی تماشائیوں کی تعداد بہت کم رہی تو کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والوں نے تجاویز، شکوؤں اور تنقید کے انبار لگا دیے۔
سٹیڈیم میں شائقین کی قلت کا یہ شکوہ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب تین ٹی20 میچوں کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ایک روزہ میچ بھی کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ہی منعقد ہونے ہیں۔
شائقین کی عدم دلچسپی کے معاملے پر گفتگو کرنے والے کچھ ٹویپس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سٹیڈیم بھرنا مشکل ہے تو میچ راولپنڈی منتقل کر دیں۔
ٹویپس نے کراچی کے مکینوں کو کرکٹ میں دلچسپی نہ رکھنے والا قرار دیا تو تصویر کا دوسرا رخ بتانے والوں کا کہنا تھا کہ سٹیڈیم بڑا ہے، اسے بھرنا مشکل ہے جب کہ راولپنڈی سٹیڈیم میں پانچ ہزار لوگ بھی ہوں تو بھرا بھرا دکھائی دیتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
تین بیویوں کو سیاست دان بنا کر چوتھی کا خواہش مند مردان کا شہریNode ID: 626941
-
دوسرا ٹی20 : پاکستان کی بیٹنگ لائن لڑ کھڑا گئی، سات آؤٹNode ID: 627091
سپورٹس جرنلسٹ فیضان لاکھانی نے سٹیڈیم میں تماشائیوں کی قلت کے اسباب پر گفتگو کرتے ہوئے مہنگائی کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا تو لکھا ’عوام کی جیبیں خالی ہوں تو سٹیڈیم کیسے بھریں گے۔ فکر معاش میں الجھے لوگ کہاں سے ورکنگ ڈے پر سٹیڈیم کا رخ کرسکتے ہیں۔ ٹکٹوں کی قیمتیں نسبتاً کم ہونے کے باوجود فروخت نہ ہو پانا اس جانب اشارہ ہے کہ عوام کی قوت خرید کس قدر متاثر ہوئی ہے۔‘
مہنگائی کا ذکر ہوا تو حکومتی حامی ٹویپس کو یہ پسند نہیں آیا۔ خود کو انصافین کے نام سے متعارف کرانے والے وقاص امجد نے لکھا ’ایک تو پرموشن ویسے نہیں کی گئی، دوسرا ٹکٹ کا حصول آن لائن ہے بس کوئی بوتھ نہیں، تیسرا، کرکٹ کا بہت زیادہ ہو جانا۔‘
میچ کے لیے سٹیڈیم کا رخ کرنے والے کچھ شائقین نے شکوہ کیا کہ میچ کا خاصا حصہ گزر چکا لیکن کھلاڑیوں کو لائیو دیکھنے کے خواہشمندوں کی بڑی تعداد اب بھی سٹیڈیم کے دروازے کے باہر لائن میں موجود ہے۔
سمجھ نہیں آرہا کہ کیوں اسٹیڈیم آنے والے شائقین کو بلاوجہ تنگ کیا جا رہا ہے۔
میچ کی پہلی اننگز ختم ہونے والی ہے لیکن شائقین کو ابھی تک لائنز میں کھڑا رکھا ہوا ہے ۔۔ #pakvsWi #WIvPAK #Cricket #nsk pic.twitter.com/PHIut8xcDS
— Ehsan Khan UtmanZai (@EK_UtmanZai) December 14, 2021