Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: ساس کامیاب، بہو ہار گئی

دنیا بی بی مخالف امیدوار سے ایک ووٹ کے فرق سے کامیاب ہوئیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران ہونے والے انتخابات کے نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے میں جہاں سیاسی جماعتیں اپنی کامیابی اور مخالفین کی ناکامی کے تذکرے کر رہی ہیں وہیں کچھ مقامات پر دلچسپ صورتحال رہی ہے۔
قیام پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے والے لوئر مہمند کے علاقے میں ایک مقام پر ساس اور بہو ایک ساتھ انتخابی میدان میں اتریں۔
انتخابی نتیجہ سامنے آیا تو ساس کامیاب ٹھہریں البتہ بہو کو چند ووٹوں سے دیگر امیدواروں کے مقابلے میں شکست ہوئی۔
ایک ہی گھر سے دو خواتین کا انتخابی عمل کا حصہ بننے کا یہ معاملہ اکلوتا نہیں۔ اس سے قبل مردان سے بھی ایک گھر کی دو خواتین کے الیکشن لڑنے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔
مردان سے انتخابی میدان میں اترنے والی یہ دونوں خواتین سوکنیں تھیں۔ ان کے شوہر نے جہاں دونوں کی انتخابی مہم چلائی وہیں تین بیویوں سے 14 بچوں کے والد نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ مزید شادی کریں گے تو اس اہلیہ کو بھی الیکشن عمل کا حصہ بنائیں گی۔
خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں سے ایک بنوں میں ایک خانہ بدوش خاتون نے کامیابی حاصل کی ہے۔
غیرسرکاری و غیرحتمی نتائج کے مطابق اے این پی کی امیدوار دنیا بی بی نے جماعت اسلامی کی خاتون امیدوار کے مقابلے میں ایک ووٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ جب کہ ان کی بہو آزاد امیدوار رابعہ بی بی جے یو آئی کی خاتون امیدوار سے شکست کھا گئیں۔
شاہ نواز ترکزئی نے اپنی والدہ اور اہلیہ کے انتخابی عمل کا نتیجہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ والدہ کامیاب ہوئیں جب کہ اہلیہ چند ووٹوں سے ہار گئی ہیں۔

لوئر مہمند کی ویلج کونسل ترکزئی 2 کے انتخابی میدان میں ساس اور بہو کی موجودگی اس لیے بھی خصوصی توجہ سے دیکھی گئی کہ قبائلی علاقوں میں ماضی میں خواتین انتخابی عمل سے دور رہتی تھیں۔
رابعہ بی بی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخاب لڑے کا مقصد خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانا ہے۔
ایسا ہی ایک انتخابی معرجہ ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے ضلع بنوں میں ہوا۔ جہاں خواتین کونسلر کی نشست پر عام معمول کے خلاف ایک خانہ بدوش خاتون شمشاد بیگم نے کامیابی حاصل کر لی۔
والدہ کی کامیابی اور اہلیہ کی ناکامی کا ذکر ہوا تو کچھ صارفین نے شاہ نواز ترکزئی سے پوچھا کہ ’اب آپ یہ بتائیں خوشی منانی ہے یا غم؟ ڈر تو لگ رہا ہو گا۔‘ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’میں خوشی منا رہا ہوں۔‘

اپنی خوشی کی وجہ بیان کرتے ہوئے شاہ نواز کا کہنا تھا کہ ’دونوں الگ الگ انتخابی حلقوں سے کھڑی تھیں۔‘

شیئر: