وثیقہ نویسی کے اداروں میں ترمیم
وثیقہ نویسی کے بعض اداروں کی منسوخی کا بھی فیصلہ کیا گیاہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی وزیر انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نے مملکت کے متعدد صوبوں اور کمشنریوں میں ’وثیقہ نویسی‘(وکالت نامہ بنانے کا ادارہ) کے متعدد ادارے منسوخ جبکہ بعض کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ وثیقہ نویسی کے بعض اداروں کی منسوخی اور دیگر کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کا فیصلہ نئے قانون کی دفعہ 3 کے بموجب کیا گیا ہے۔
وثیقہ نویسی کے متعدد اداروں کو قصیم ریجن میں ایک دوسرے میں ضمن کیا گیا ہے۔ ریاض ریجن میں الدوادمی ، رویضہ العرض ، القویعیہ ، ساجر ، شقرا ، تمیر اور المجمعہ کے ادارے قابل ذکر ہیں۔
مکہ مکرمہ ریجن میں بحرہ کمشنری کے ادارے کو جنوبی جدہ ، القوز کے القنفذہ ، قصیم ریجن میں الاسیاح اور عیون الجوا کے اداروں کو بریدہ ، عسیر ریجن کے رجال المع اور بارق کو محایل عسیر ، طریب کو خمیس مشیط ،نجران ریجن کے حبونا کو نجران میں ضم کر دیا گیا۔
جازان کے فیفا العیدابی الدائر بنی مالک اور العارضہ کے اداروں کو ابوعریش جبکہ ضمد کے ادارے کو صبیا میں ضم کردیا گیا۔ حائل کے موقق اور الروضہ کو حائل جبکہ تبوک کے بئر بن ھرماس کو تبوک کے ادارہ وثیقہ نویسی میں ضم کر دیا گیا۔