انڈیا میں رومن کیتھولک راہبہ مدر ٹیریسا کی جانب سے کھولے گئے فلاحی ادارے نے کہا ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے غیر ملکی فنڈنگ معطل ہونے کے باوجود ’انسانیت کی خدمت‘ جاری رکھیں گے۔
مدر ٹیریسا کے فلاحی ادارے ’مشنریز آف چیریٹی‘ کی ترجمان سنیتا کمار نے عرب نیوز کو بتایا کہ ادارہ فنڈنگ کے بارے میں فکر مند نہیں ہے اور انسانیت کی خدمت جاری رکھے گا۔
سنیتا کمار نے انڈین حکومت کی جانب سے بندش سے متعلق کہا کہ ’جب سے میں نے ترجمان کا عہدہ سنبھالا ہے ایسی کسی چیز کے بارے میں نہیں سنا۔‘
مزید پڑھیں
-
لاک ڈاؤن کے باعث خیراتی اداروں کے عطیات میں کمیNode ID: 476271
-
انڈیا کی ریاست ہریانہ میں چرچ پر حملہ، مجسمے کو توڑ دیا گیاNode ID: 630196
واضح رہے کہ انڈیا کی وزارت داخلہ نے کرسمس کے دن مشنریز آف چیریٹی کے لائسنس کی تجدید کی درخواست مسترف کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے ذریعے ادارہ بیرونی فنڈز وصول کر سکتا ہے۔
پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ ’فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ‘ یہ ادارہ اہلیت کی شرائط پر پورا نہیں اترتا۔
انڈیا کے شہر کلکتہ میں واقع مدر ٹیریسا چیریٹی غریبوں کے لیے پناہ گاہیں چلانے والے سب سے نمایاں اداروں میں سے ایک جانا جاتا ہے۔
اس ادارے کی بنیاد مدر ٹیریسا نے 1950 میں رکھی تھی۔ وہ ایک رومن کیتھولک راہبہ تھیں جن کا انتقال 1997 میں ہوا تھا۔
دنیا بھر میں مشنریز آف چیریٹی کی 3000 راہبہ ہیں جو طبی مراکز اور سکول چلانے کے ساتھ ساتھ لاوارث بچوں اور جذام کے مریضوں کا خیال رکھتی ہیں۔
پیر کو جاری ہونے والے بیان میں مشنریز آف چیریٹی نے اپنے لائسنس کی تجدید کی درخواست مسترد ہونے کی تصدیق کی تھی اور کہا کہ ’جب تک معملات حل نہیں ہوجاتے‘ وہ اپنے غیرملکی فنڈنگ کے اکاؤنٹ معطل کر دیں گے۔
ادارے کی درخواست ایک ایسے وقت پر مسترد ہوئی ہے جب انڈیا میں عیسائیوں کے خلاف عدم برداشت کے واقعات تواتر سے پیش آ رہے ہیں۔
اس میں دائیں بازو کے ہندو گروپوں کی طرف سے ملک کے کچھ حصوں میں کرسمس کے اجتماع میں خلل پیدا کرنے کے واقعات شامل ہیں۔
عیسائی مخالف کشیدگی کی لہر مبینہ طور پر ان ریاستوں میں دوڑی ہے جو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر انتظام ہیں، جیسا کہ مدھیہ پردیش، اتر پردیش، ہریانہ اور کرناٹک۔
انڈین وزارت داخلہ کو مشنریز آف چیریٹی کی درخواست مسترد کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔
انڈیا میں حزب اختلاف کے لیڈر پی چدمبرم نے اسے ’چونکا دینے والا‘ اقدام قرار دیا ہے۔
Nothing can be more shocking than denying future foreign contributions to the Missionaries of Charity in Kolkata, West Bengal
This is the greatest insult to the memory of Mother Teresa who devoted her life to care for the ‘poor and wretched’ of India
— P. Chidambaram (@PChidambaram_IN) December 28, 2021