پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ایک صارف عدالت نے جہیز میں دیے گئے بیڈ کے ٹوٹنے پر دائر کیے گئے مقدمے میں دکاندار کو پورا فرنیچر تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔
لاہور کے علاقے ٹاون شپ کے رہائشی جاوید اقبال نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو جہیز میں فرینچر دیا لیکن چند ہی دنوں میں ناقص لکڑی کی وجہ سے بیڈ ٹوٹ گیا۔
انہوں نے اپنی درخواست میں لکھا کہ اس وجہ سے ان کے پورے خاندان کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا لہذا اس ذہنی اذیت کو ختم کرنے کے لیے انہیں ایک کروڑ روپے ہرجانہ دیا جائے۔
مزید پڑھیں
-
دمام کی عائلی عدالت جہاں کا عملہ خواتین پر مشتملNode ID: 631171
-
لڑکی کی شادی عدالت کے ذریعے طے، ’باپ رشتے مسترد کر رہا تھا‘Node ID: 633726