اردنی خاندانوں، شامی اور فلسطینی پناہ گزینوں میں موسم سرما کی کٹس تقسیم
اردنی خاندانوں، شامی اور فلسطینی پناہ گزینوں میں موسم سرما کی کٹس تقسیم
ہفتہ 5 فروری 2022 22:30
یہ امداد اردن میں پناہ گزینوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات اردن میں موسم سرما کی کٹس کی تقسیم جاری رکھے ہوئے ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے حال ہی میں اردن کی چیری ٹیبل آرگنائزیشن کے تعاون سے 18 ہزار 885 لوگوں کی مدد کرتے ہوئے ضرورت مند اردنی خاندانوں، شامی اور فلسطینی پناہ گزینوں میں 7 ہزار 554 کمبل اور 3 ہزار 777 موسم سرما کی کٹس تقسیم کی ہیں۔
یہ امداد اردن میں پناہ گزین خاندانوں کی تکالیف کو کم کرنے اور ان کے معاش کو بہتر بنانے کے لیے مملکت کی جانب سے لاگو کیے جانے والے منصوبوں کے فریم ورک کے اندر آتی ہے۔
شاہ سلمان مرکز نے یمن کے مارب گورنریٹ میں 21 ٹن سے زیادہ فوڈ باسکٹس تقسیم کیں جس سے ایک ہزار 194 افراد مستفید ہوئے۔
شاہ سلمان مرکز کی جانب سے نافذ کیے جانے والے اس منصوبے کا مقصد یمن کے 15 گورنریٹس کے ضرورت مند اور متاثرہ خاندانوں میں 20 ہزار ٹن سے زیادہ وزنی ایک لاکھ 92 ہزار فوڈ باسکٹس تقسیم کرنا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے یمن کے شبوہ گورنریٹ کے ضلع بیہان میں بے گھر خاندانوں، ضرورت مند گروپوں اور یتیموں میں کھجور کے دو ہزار کارٹن بھی تقسیم کیے جس سے دو ہزار خاندان مستفید ہوئے۔
یہ تقسیم یمنی عوام کو سعودی عرب کی طرف سے فراہم کردہ مجموعی طور پر پانچ ہزار ٹن کھجوریں تقسیم کرنے کے منصوبے کے حصے کے طور پر کی گئی ہے۔
دریں اثنا شاہ سلمان مرکز کے ٹرکوں نے 27 جنوری سے 2 فروری کے دوران الوادیہ بارڈر کراسنگ کو عبور کیا جن میں 900 فوڈ باسکٹس، سات ہزار 982 موسم سرما کے تھیلے اور تقریباً 138 ٹن وزنی طبی سامان تھا۔
یہ امداد عدن، مارب، طائز، المحرہ، الضحیل اور شبوہ کے گورنریٹس میں تقسیم کی جائے گی۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے اس سال کے لیے عالمی تنظیم برائے ہجرت کے مہاجرین کے علاقائی رسپانس پلان کو ہارن آف افریقہ اور یمن کے لیے شروع کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر برائے آپریشنز اور پروگرام احمد بن علی البایز نے مرکز اورعالمی تنظیم برائے ہجرت کے درمیان مسلسل تعاون کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں تنازعات، اقتصادی مشکلات اور آفات کی وجہ سے نقل مکانی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مملکت اپنی بین الاقوامی انسانی ذمہ داریوں کے لیے پرعزم ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں میں اپنا مثبت کردار ادا جاری رکھنے کی خواہشمند ہے۔