کرپشن میں ملوث متعدد افراد گرفتار، کئی ملین ریال ضبط
’بینک ملازم نے 70 لاکھ ریال ایک اکاؤنٹ میں ڈپوزٹ کروانے میں مدد کی ہے‘ ( فوٹو: سبق)
ادارہ انسداد کرپشن نے گزشتہ عرصے کے دوران بد عنوانی کے 16 کیسز پکڑے ہیں جن میں ملوث افراد کا تعلق متعدد وزارتوں سے ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ادارے نے مقامی بینک کے ایک ملازم کو بھی گرفتار کیا ہے جس نے 70 لاکھ ریال ایک اکاؤنٹ میں ڈپوزٹ کروانے میں مدد کی ہے۔
ادارہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ ’بینک ملازم نے نا معلوم ذرائع سے حاصل ہونے والی رقم ڈپوزٹ کرنے میں ایک شہری اور ایک غیر ملکی سے قیمتی تحائف حاصل کئے ہیں‘۔
’مذکورہ کیس میں ملوث شہری اور مقیم غیر ملکی کو بھی گرفتار کیا تو معلوم ہوا دونوں نے 136 ملین ریال اسی طرح سے ڈپوزٹ کروائے اور 5 ماہ کے عرصے کے دوران بیرون ملک منتقل کئے ہیں‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’ضبط ہونے والے دوسرے کیس کا تعلق ایک غیر ملکی سے ہے جو تعمیراتی ادارے میں کام کرتا ہے‘۔
’مذکورہ شخص کو 4 لاکھ ریال وصول کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے، یہ رقم 28 لاکھ ریال کا ایڈوانس ہے جو اس نے ورکشاپس کمپلکس تعمیر کرانے کے لیے اجازت نامہ جاری کروانے پر لئے ہیں‘۔
’مذکورہ شخص بلدیہ کے ایک اہلکار سے غیر قانونی طور پر ورکشاپس کمپلکس تعمیر کرانے کا اجازت نامہ جاری کروانے والا تھا، بلدیہ کے اہلکار کو بھی 10 لاکھ ریال وصول کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’ایک اور کیس میں اتصالات کمپنی میں کام کرنے والے انجینئر اور اس کے دیگر ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے ایک ادارے کو نیٹ ورکنگ کا ٹھیکہ دلونے کے لیے دو لاکھ 25 ہزار ریال وصول کئے تھے‘۔
’اسی طرح ایک بلدیہ افسر کو جرمانہ نہ کرنے پرایک لاکھ 62 ہزار ریال وصول کرتے ہوئے پکڑا ہے۔ ایک سرکاری سکول کے پرنسپل کو غیر ملکیوں کے بچو ں داخلہ دلوانے کے لیے رشوت لینے پر پکڑا گیا ہے‘۔