نسلی تفریق سے متعلق نعرے بازی پر 500 ریال جرمانہ ہوگا
عوامی مقامات پر نصب رکاوٹیں توڑنے پر 500 ریال جرمانہ ہوگا (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی حکومت نے سماجی آداب کے منافی لائحہ عمل میں ترامیم کرکے 20 خلاف ورزیوں کی نشاندہی اور ان پر سزاؤں کی وضاحت کر دی ہے۔
عربی جریدے الوطن کے مطابق سعودی حکومت نے نسلی تفریق سے متعلق نعرے بازی کو قابل سزا جرم قرار دیتے ہوئے 500 ریال جرمانہ مقرر کیا ہے۔
اس حوالے سے تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر ایسی پوشاک پہن کر جانا جس پر نسلی تفریق کے جملے درج یا تصاویر بنی ہوں، یا اس پر نسلی تفریق کا نعرہ درج ہو وہ بھی مجرمانہ فعل میں شامل کیا جائے گا، جس پر پانچ سو ریال جرمانہ مقرر ہے۔
عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے پر بھی پانچ سو ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ترامیم کے مطابق غیر اخلاقی حرکت پر پہلی بار تین ہزار ریال جرمانہ ہوگا جبکہ دوسری بار وہی حرکت کیے جانے پر جرمانے کی رقم دو گنا کر دی جائے گی۔
سماجی آداب کے نئے لائحہ عمل میں کہا گیا ہے کہ جو شخص معذور اور بزرگوں کے لیے مختص نشستیں استعمال کرے گا اس پر 200 ریال جرمانہ ہوگا۔
عوامی مقامات پر لگائی گئی رکاوٹیں توڑنے پر500 ریال جرمانہ ہوگا۔
نئے لائحہ عمل کے مطابق لائن توڑنے والے پر50 ریال جرمانہ ہوگا ۔ یہ جرمانہ ان افراد پر نہیں ہوگا جنہیں متعلقہ اداروں نے استثنیٰ دیا ہو گا۔