دورہ پاکستان پر موجود آسٹریلوی ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز کا کہنا ہے کہ میرے لیے وہ لمحہ انتہائی خوبصورت تھا جب ہم پریکٹس سیشن میں مصروف تھے اور راولپنڈی سے بلند ہونے والی اذان کی آواز گراؤنڈ میں گونج رہی تھی جب کہ پس منظر میں پہاڑ تھے۔
آسٹریلین ویب سائٹ کے لیے تحریر کیے گئے اپنے بلاگ میں پیٹ کمنز نے ’دورے کو غیرمعمولی‘ قرار دیتے ہوئے اسے اپنی اور دیگر کھلاڑیوں کی ’زندگیوں اور کیریئر کا خاص لمحہ‘ قرار دیا ہے۔
مارک ٹیلر کی قیادت میں 1998 میں پاکستان کے دورے پر آںے والی آخری آسٹریلوی ٹیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا کہ ’ہم متعدد نامعلوم لمحوں کا سامنا‘ کرنے کو تیار تھے۔
مزید پڑھیں
-
آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر کا گراؤنڈ میں ’ڈانس‘Node ID: 650151
-
راولپنڈی ٹیسٹ: آسٹریلیا کے 449 رنز، نعمان علی کی چار وکٹیںNode ID: 650621
پیٹ کمنز نے اپنی تحریر میں راولپنڈی کے تماشائیوں کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے ان کے درمیان کھیلنے کا انتظار نہ کرسکنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
اپنی تحریر میں انہوں نے جمعہ کے روز میچ کے پہلے سیشن میں اڑھائی گھنٹے کے لیے نمازوکھانے کے وقفے اور اس دن کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہم یہاں رہتے ہوئے ہر وقت سیکھ رہے ہیں۔‘
پاکستان پہنچنے کے بعد مقامی روایات کو سمجھنے کے لیے عثمان خواجہ، مارنس لابوشین اور سٹیو سمتھ کے درمیان سوال و جواب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ یہ دلچسپ رہا اور جیت ’سمتھی‘ کے نام رہی۔

پاکستانی نژاد آسٹریلین کرکٹر عثمان خوابہ کے آبائی ملک میں ہونے اور خوشی بھرے جذبات کا تذکرہ کرتے ہوئے پیٹ کمنز نے لکھا کہ انہوں نے ہمیں دورہ پاکستان کی اہمیت بتائی تو یہ واضح تھا کہ وہ ہمارے دورے کو پاکستان کرکٹ کی آئندہ نسل کے لیے ایک انسپائریشن سمجھ رہے ہیں۔
آسٹریلوی کپتان نے اپنی تحریر میں وبائی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے آسٹریلین کھلاڑیوں کے بیرون ملک خصوصا ٹیسٹ کرکٹ نہ کھیل سکنے کا ذکر کیا تو دورہ پاکستان میں نسبتا نئی کنڈیشنز میں کھیلنے کو منفرد تجربہ قرار دیا۔
دورے کے دوران سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ’ہمیں بتایاگیا تھا کہ 15 تا 20 ہزار افراد ہمیں ایئرپورٹ سے اسلام آباد میں ہوٹل تک پہنچانے کے آپریشن کا حصہ ہوں گے۔ مجھے اس پر شبہ نہ تھا۔ ہم نے اپنے 30 منٹ کے سفر کے دوران کوئی ایک کار بھی نہ دیکھی، ہر چند میٹرز کے بعد پولیس اور کمانڈوز تعینات تھے، ہمارے قافلے میں شامل سکیورٹی اس کے علاوہ تھی۔‘
The captain’s view en route to Rawalpindi Cricket Stadium for #PAKvAUS training.#Pakistan #Australia pic.twitter.com/0LJo2Mq9ia
— CODE (@codesportsau) March 2, 2022