دنیا نیٹ فلکس او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر تجربات کر رہی ہے لیکن پاکستان میں آج بھی سنسر بورڈ کی چُھری اور اس کا کوڈ آف کنڈکٹ فلموں کی نمائش کی راہ میں رکاوٹ بنتا دکھائی دے رہا ہے۔
حال ہی میں زی فائیو پر نمائش پذیر ہونے والی ویب سیریز ’مسٹر اینڈ مسز شمیم‘ چلائی گئی اس کنسیپٹ کو پہلے لوکل ٹی وی چینلز کے ساتھ ڈسکس کیا گیا لیکن ’موضوع بولڈ ہے‘ کہہ کر رد کر دیا گیا، پھر اسی موضوع کو کسی دوسرے ملک کے پلیٹ فارم پر چلایا گیا جہاں یہ ویب سیریز کافی سراہی جا رہی ہے۔
تو سوال یہ ہے کہ ہم کب تک کسی بھی فلم کی نمائش کو یہ کہہ کر روک سکتے ہیں کہ سنسر بورڈ کا کوڈ آف کنڈکٹ اجازت نہیں دیتا۔ اسے یقیناً جدید زمانے کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کچھ تھوڑا بہت تبدیل کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستانی فلم ’زندگی تماشا‘ کا فیصلہ پارلیمان کرے گی‘Node ID: 464271
-
’جاوید اقبال، ان ٹولڈ سٹوری آف سیریل کلر‘Node ID: 597121
-
عرفان خان کے ساتھ رابطے میں نہ رہنے پر افسوس ہے: صبا قمرNode ID: 651326