ریاض کو عالمی سطح پر شہروں کی پہلی 10 معیشتوں میں لانے کی حکمت عملی
مملکت کے وژن 2030 کے حصول کے لیے ریاض ایک ’کلیدی بنیاد ‘ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی دارالحکومت کے میئر شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ریاض کے لیے ایک اہم حکمت عملی یہ ہے کہ اس کی ترقی کے لیے بنیادی کردار کو مضبوط کیا جائے۔
ریاض میں منعقدہ عرب ٹاؤنز آرگنائزیشن کی 19ویں جنرل کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں ریاض کے میئر نے کہا کہ مملکت کے وژن 2030 کے حصول کے لیے ریاض ایک ’کلیدی بنیاد ‘ہے۔
کانفرنس جس کا افتتاح ریاض ریجن کے گورنر فیصل بن بندر نے کیا نے شہروں کی ڈیجیٹل تبدیلی، ماحولیاتی پائیداری، ترقی پذیر شہروں میں شراکت داری اور معیار زندگی کو بلند کرنے کے اہم موضوعات پر خطاب کیا۔
کانفرنس نے مختلف عرب شہروں کی ترقی اور منصوبہ بندی کے حکام کے ساتھ ساتھ ماہرین تعلیم، ماہرین اور شہری امور میں دلچسپی رکھنے والوں کی میزبانی کی۔
کانفرنس کے شرکا نے منگل کو سائنسی مقالے پیش کیے جس میں شہروں کو بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھالنے، چیلنجوں پر قابو پانے، خوشحال ماحول،تخلیقی تصورات اور سمارٹ حل کا خاکہ پیش کیا گیا۔
کانفرنس میں شاہ سلمان اربن چارٹر اور ریاض کے شہری ماحول کو بہتر بنانے میں اس کے کردار کے حوالے سے ایک نمائش بھی شامل تھی۔
سعودی دارالحکومت کی حکمت عملی کا مقصد اس کا درجہ 40 سے بڑھا کر عالمی سطح پر شہروں کی پہلی 10 معیشتوں میں لانا اور2030 تک اس کی آبادی کو 7.5 ملین سے بڑھا کر 15 ملین سے 20 ملین کے درمیان کرنا ہے۔
ریاض کے میئر شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز نے متوازن تعمیر کی اہمیت پر زوردیا جس نے شہر کے معاشی،سماجی، ماحولیاتی مقاصد اوراس کے رہائشیوں کے درمیان انضمام حاصل کیا۔
کانفرنس میں ترقیاتی مسائل سے متعلق موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جیسے شہروں کی ڈیجیٹل تبدیلی، ان کی ترقی کے لیے شراکت داری کی تعمیر اورماحولیات کی پائیداری شامل ہیں۔