غیر یقینی سیاسی صورتحال، پاکستان سٹاک ایکسچینچ میں شدید مندی
پاکستان سٹاک ایکسچینچ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز انڈیکس میں شدید مندی دیکھی جا رہی ہے۔ کاروبار کا آغاز منفی رجحان سے ہوا اور 100 انڈیکس 729 پوائنٹس کی کم دیکھی گئی۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ڈائریکٹر سمیع اللہ طارق نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج (پیر کو) مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، ملک میں غیر یقینی کی صورتحال ہے جبکہ معاملہ اب عدالت میں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کاروبار کے آغاز پر ہنڈریڈ انڈیکس 45 ہزار کی حد سے گر کر 44 ہزار پوانئٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ آئی ایم ایف سے جاری بات چیت کا معاملہ بھی مارکیٹ کو متاثر کر رہا ہے۔ نگراں حکومت کو گذشتہ حکومت کے جاری پروگرام پر عمل درآمد کرانے کی ضرورت ہے۔
سمیع اللہ طارق کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے سیاسی معاملات میں استحکام دیکھا جا رہا تھا جس کے باعث مارکیٹ مثبت جا رہی تھی۔ تاہم صدر پاکستان کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد سرمایہ کار محتاط انداز میں کاروبار کر رہے ہیں۔
سپیکٹرم سیکیورٹیز کے ریسرچ ہیڈ عبدالعظیم کے مطابق ملک میں غیر یقینی کی صورتحال ہے۔ انویسٹرز کوشش کر رہے ہیں کہ کیش کی طرف جائیں۔
’آگے آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے معاملات ہیں۔ موجودہ صورتحال میں سب الیکشن کی طرف ہی دیکھ رہے ہیں۔ اب انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوجائے تو ہی سرمایہ کار اپنی پالیسی مرتب کر سکیں گے۔ اس وقت سرمایہ کار کیش کی جانب جانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ پر دباؤ پڑ رہا ہے اور انڈیکس منفی رجحان میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ عدالت کیا فیصلہ دیتی ہے۔‘
دوسری جانب آخری اطلاعات تک پاکستان سٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس 896 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 44256 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔