انڈیا کی ریاست راجستھان کے شہر کرولی میں دو اپریل کو ایک مذہبی جلوس پر پتھراؤ کے بعد پرتشدد واقعات اور جلاؤ گھیراؤ کرنے کے الزامات پر پولیس نے 46 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق 13 افراد کو جلاؤ گھیراؤ اور 33 افراد کو پرتشدد واقعات کے بعد شہر میں کرفیو کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے دو اپریل کو کرولی میں مسلمان اور ہندو گروہوں کے درمیان لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب ایک جلوس پر گھروں کی چھتوں سے پتھراؤ کیا گیا۔ اس کے بعد فسادات میں دائیں بازو کی ہندو جماعتوں کے حامیوں نے مسلمانوں کے درجنوں گھروں اور دکانوں کو آگ لگادی تھی۔
مزید پڑھیں
-
10 برس کے دوران انڈین فورسز کے 1200 اہلکاروں کی خود کشیNode ID: 657046
تاہم سوشل میڈٰیا پر ان فسادات سے زیادہ راجستھان پولیس کے ایک اہلکار کی بات ہورہی ہے جنہوں نے آگ کی لپیٹ میں آئے ایک گھر سے کمسن بچے کو زندہ نکالا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تصویر میں ایک پولیس والے کو ایک بچے کو گود میں لیے بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے پیچھے ایک گھر میں آگ لگی دکھائی دے رہی ہے۔
انڈین صحافی انشل سکسینا کے مطابق پولیس والے کا نام نتریش شرما نے ایک شیرخوار بچے سمیت چار افراد کی جان بچائی۔
Constable Netresh Sharma saved the lives of 4 people including an infant during Karauli violence in Rajasthan.
He is now promoted as Head Constable.
No 'Pulitzer Prize' for this photographer? pic.twitter.com/TPrmwzhFka
— Anshul Saxena (@AskAnshul) April 5, 2022