Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’صحافت جرم نہیں‘، انڈین صحافی رعنا ایوب کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی

’ایمنیسٹی انٹرنیشنل‘ نے پابندی کو صحافی کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
انڈین صحافی اور وزیراعظم نریندر موری کی ناقد رعنا ایوب کو ’جرنلسٹ فیسٹول‘ میں شرکت کے لیے برطانیہ جانے سے روکنے پر سوشل میڈیا پر صارفین اور صحافتی تنظیمیں انڈین حکومت پر تنقید کررہی ہیں اور مطالبہ کررہی ہیں کہ صحافی کے بیرون ملک سفر کرنے پر عائد پابندی کو ختم کیا جائے۔
رعنا ایوب نے 29 مارچ کو اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ انہیں ممبئی کے ایئرپورٹ پر سفر کرنے سے روکا گیا اور وہ ’جرنلسٹ فیسٹول‘ میں انڈین جمہوریت پر ایک تقریر کرنے جارہی تھیں۔
اس سے قبل ’انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹ‘ نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ وہ رعنا ایوب کو برطانیہ مدعو کر رہے ہیں اور وہ ’آن لائن تشدد‘ پر ہونے والے ایک ایونٹ میں بات چیت کریں گی۔
رعنا ایوب کو بیرون ملک سفر سے روکنے کو ’ایمنیسٹی انٹرنیشنل‘ نے صحافی کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اپنے بیان میں ’ایمنیسٹی انٹرنیشنل‘ کا کہنا تھا کہ ’رعنا ایوب پر سفری پابندیاں انڈین حکام کی جانب سے صحافیوں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے کارکنان اور میڈٰیا اداروں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی فہرست میں تازہ اضافہ ہے۔‘
سفری پابندیوں کے خلاف رعنا ایوب نے دہلی ہائی کورٹ میں پیٹیشن دائر کررکھی ہے جس کی سماعت کل متوقع ہے۔
رعنا ایوب پر سفری پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سابق مندوب ڈیوڈ کائے نے لکھا ’میں کئی سالوں سے اقوام متحدہ کے لیے انسانی حقوق کی صورتحال کے مشاہدے کے لیے انڈیا میں داخل ہونے کی کوشش کررہا ہوں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔‘
’اب صحافی رعنا ایوب کو جانے سے روک دیا گیا ہے۔‘
برطانوی نشریاتی ادارے کی صحافی میگھا موہن نے رعنا ایوب سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’صحافت جرم نہیں ہے۔‘ 
واضح رہے صحافی رعنا ایوب ’گجرات فائلز‘ کی مصنف ہیں اور جس میں انہوں نے 2002 میں گجرات میں ہونے والے فسادات کے حوالے سے اس وقت کی بی جے پی حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔

شیئر: