کے پی ایم جی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی مجموعی گھریلو پیداوار( جی ڈی پی) میں متوقع اضافے سے رواں اور اگلے سال سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح میں کمی نظر آئے گی۔
عرب نیوز کے مطابق ٹیکس اور آڈٹ ایڈوائزری فرم نے پیش گوئی کی ہے کہ سعودی عرب کا جی ڈی پی 2022 میں 6.7 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی توقع ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہوکر 11 فیصد رہ گئی
Node ID: 657426 -
المبرز شہر میں سعودی شہریوں کے لیے روزگار سکیم کیا ہے؟
Node ID: 659296
کے پی ایم جی نے مزید کہا کہ جی ڈی پی میں نمو تیل کی پیداوار میں تیزی سے اضافے اور غیر تیل کی معیشت میں جاری بحالی سے متاثر ہوگی۔
2023 میں حقیقی جی ڈی پی کی نمو سست ہو سکتی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2022 کے رجحانات 2023 تک جاری رہنے کی توقع ہے حالانکہ حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 3.9 فیصد تک کم ہو جائے گی کیونکہ بنیادی اثرات سال بہ سال توسیع کو محدود کرتے ہیں۔
کے پی ایم جی رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں سالانہ اوسط افراط زر بالترتیب 2.7 فیصد اور 2022 اور 2023 میں 1.7 فیصد بڑھے گی۔
سعودی عرب نان آئل سیکٹرز پر اپنی توجہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ توقع ہے کہ مجموعی بے روزگاری کی شرح 2022 میں اوسطاً 6.3 فیصد اور 2023 میں 6 فیصد رہے گی جو کہ 2021 میں 6.6 فیصد کی تخمینی اوسط کے مقابلے میں ہے۔
