پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں ملک کی سابق حکمران جماعت کی جانب سے اقتدار سے باہر نکالنے میں امریکی سازش کے حوالے سے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں سازش کا لفظ شامل نہیں تھا جس کا مطلب ہے کہ کمیٹی اجلاس کا یہی نتیجہ تھا۔
تاہم اردو نیوز کے سوال پر کہ جب سازش نہیں تھی تو امریکی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیوں کیا گیا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’کیونکہ غیر سفارتی زبان استعمال کی گئی تھی اور یہ ایک طرح سے غیرملکی مداخلت کے مترادف بھی تھی جس پر سفارتی سطح پر ہی احتجاج کیا جاتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کا مبینہ خط سازش کی تحقیقات کا اعلانNode ID: 660316
-
فوجی ترجمان نے کن معاملات پر موقف واضح کیا؟Node ID: 661201