پیر کے روز اسلام آباد کے ایک صحافی کی جانب سے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت ختم ہونے ک بعد چینی کمپنیوں نے ملک سے اپنا سرمایہ نکالنا شروع کردیا ہے۔
اپنی ایک ٹویٹ میں صحافی عدیل وڑائچ نے ’بریکنگ نیوز‘ کے الفاظ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’عمران خان حکومت کے خاتمے کے بعد چینی سرمایہ کاروں نے اپنی رقم نکالنا شروع کردی۔ گوادر میں کام کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ایچ کے سن نے آج کمپنی بند کردی۔‘
مزید پڑھیں
-
گوادر کے فٹ بال سٹیڈیم کی خوبصورتی کے چرچےNode ID: 639411
-
چینی اساتذہ کی روانگی، کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے طلبہ کا مستقبل کیا؟Node ID: 668971
انہوں نے مزید لکھا کہ کمپنی بند ہونے کے بعد سرمایہ کار اور عملہ واپس چین روانہ ہوگئے ہیں۔
عدیل کی جانب سے یہ معلومات ٹوئٹر پر پیر کو 11:57 منٹ پر پر شیئر کی گئی اور اس خبر کو لکھنے تک یہ ٹویٹ تقریباً سات ہزار سے زائد بار ریٹویٹ ہوچکی تھی اور اسے 16 ہزار بار سے زائد مرتبہ لائیک کیا جاچکا تھا۔
تاہم گوادر پورٹ اور وہاں موجود ’فری زونز‘ چلانے والی کمپنی ’چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی‘ نے کمپنی کے بند ہونے کی خبر کو ’بے بنیاد‘ اور ’پراپیگنڈا‘ قرار دیا ہے۔
گوادر پورٹ کو آپریٹ کرنے والی کمپنی کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’گوادر فری زون میں موجود ایچ کے سن اور دیگر کمپنیاں معمول کے مطابق کام کررہی ہیں۔‘
کمپنی ’چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی‘ نے مزید کہا کہ ’ایچ کے سن گوادر فری زون میں سرمایہ لگانے والی پہلی کمپنیوں میں سے ہے۔ یہ کمپنی مقامی افراد کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کرتی آرہی ہے اور آنے والے دنوں میں بھی کرتی رہے گی۔‘
HK Sons Company ltd. is one of the first investors operating in Gwadar Free Zone. The Company has been providing employment opportunity for the locals and will continue to do so in the coming days for win-win cooperation.
— PR_COPHC (@PR_COPHC) May 16, 2022
اس معاملے کے حوالے سے اردو نیوز کو ’سی پیک اتھارٹی‘ کے ایک افسر نے بتایا کہ ’ کمپنی ’چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی‘ گوادر پورٹ اور فری زون چلاتی ہے۔
انہوں نے ہمیں تصدیق کی ہے کہ کمپنی (ایچ کے سن) معمول کے مطابق کام کررہی ہے اور اس کے بند ہونے کے دعوؤں میں کو ئی صداقت نہیں۔‘
ادھر پیر کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لیجیان زاو نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’چینی وزیراعظم لی کی چیانگ نے وزیراعظم شہباز شریف سے فون پر بات کی۔
Premier Li Keqiang had a telephone call with PM Shehbaz Sharif of #Pakistan. Li described China & Pakistan as iron-clad friends. China is ready to advance #CPEC with Pakistan. pic.twitter.com/ds17JFG0Gx
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) May 16, 2022