اعضا کی سوزش جسم کی قوت مدافعت کو بھی سُست کر سکتی ہے (فوٹو: سیدتی)
مدافعتی نظام جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے 24 گھنٹے کام کرتا ہے اور یہ حیاتیات اور دیگر ماحولیاتی قوتوں کے حملے سے جسم کو محفوظ رکھتا ہے۔
پروٹینیکس ویب سائٹ کے مطابق اس کے علاوہ مدافعتی نظام جسم کو مختلف متعدی بیماریوں سے بچانے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کی بہتری سے موت کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ اس لیے یہ انسانی زندگی کی بقا کے لیے بہت ضروری ہے۔
جب مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے تو یہ جسم کو خطرناک بیماریوں سے بچانے کے لیے موثر انداز میں کام نہیں کرسکتا۔
اگر آپ کو بار بار نزلہ لگ رہا ہے یا نزلے کی علامات دوبارہ آ رہی ہیں تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہے۔ سردی اور اس سے پیدا ہونے والی انفیکشن اکثر سات سے 10 دن میں ٹھیک ہوجاتی ہیں۔
2. آٹو امیون امراض
مدافعتی نظام کی بیماریاں مدافعتی نظام کی سرگرمی کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ اگر یہ نظام ضرورت سے زیادہ متحرک ہو تو جسم اپنے ٹشوز کو نقصان پہنچانا شروع کردیتا ہے، جس سے آٹو امیون بیماریاں جنم لیتی ہیں اور یہ بیماریوں جسم کی دیگر بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کم کرتی ہیں۔
3. تاخیر سے نمو
کمزور مدافعتی نظام بچوں کی کمزور نشوونما کا باعث بنتا ہے، لہٰذا اگر آپ نے محسوس کیا کہ آپ کا بچے کا جسم معمول کے مطابق نہیں بڑھ رہا ہے تو آپ کو ڈاکٹر سے بچے کا معائنہ کروانے کی ضرورت ہے۔
بعض اوقات نشوونما میں تاخیر ناقص خوراک کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو ماہر اطفال آپ کے بچے کے لیے مناسب پروٹین سے بھرپور غذا تجویز کرے گا۔ ان کی غذا میں وٹامن اے، وٹامن سی اور وٹامن بی سمیت تمام ضروری غذائی اجزا شامل ہونے چاہییں۔
4. خون کی خرابی
خون کی کچھ بیماریاں کمزور مدافعتی نظام کی نشاندہی کرتی ہیں جن میں ہیموفیلیا، انیمیا، خون کا جمنا اور خون کا کینسر جیسے لیمفوما، لیوکیمیا، اور مائیلوما شامل ہیں۔
5. جِلدی بیماریاں
آپ کی جلد جراثیم سے لڑنے میں سب سے پہلی رکاوٹ ہے۔ اس کی ظاہری شکل سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام کس طرح کام کر رہا ہے۔ جلد پر بار بار خارش ہونا یا خشک جلد سوزش کی علامت ہے اور ہو سکتا ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہو۔
6. اعضا کی سوزش
اعضا کی سوزش جسم کی قوت مدافعت کو بھی سُست کر سکتی ہے۔ جس کی وجہ خلیوں کی انفیکشن، بیکٹیریا، ٹروما یا گرمی ہو سکتی ہے۔ جسم میں کسی قسم کی چوٹ سوزش کا باعث بن سکتی ہے اور یہ کمزور مدافعتی نظام کی علامت ہے۔
7. زخموں کا آہستہ آہستہ بھرنا
اگر آپ نے محسوس کیا کہ جلد پر آپ کے زخم ٹھیک ہونے میں معمول سے زیادہ وقت لے رہے ہیں تو آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہے۔ مدافعتی نظام جلد کو شفا بخش اور مؤثر بیکٹیریا یا جراثیم سے لڑنے میں مدد کرتا ہے، جبکہ انفیکشن کا خطرہ کم کرتا ہے۔
مدافعتی نظام کا کمزور ہونا جلد کے معمول کے کام میں رکاوٹ ہوتا ہے، اور اسے جلدی انفیکشن سے لڑنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
8. مستقل تھکاوٹ
روزمرہ کی زندگی میں سخت محنت کے بعد تھکاوٹ محسوس ہونا معمول ہے، لیکن اگر کافی آرام ملنے کے بعد بھی تھکاوٹ برقرار رہتی ہے تو یہ مدافعتی نظام کی کمزوری کی علامت ہوسکتی ہے۔
اس کے لیے اضافی طاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب آپ کے جسم کا دفاعی نظام موثر انداز میں کام نہیں کررہا ہوتا تو آپ کا جسم تیزی سے تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔