Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور انڈونیشیا سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر متفق

ریاض مشرق وسطیٰ میں انڈونیشیا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب اور انڈونیشیا نے منگل کو سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے دورہ جکارتہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان  سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔
ریاض مشرق وسطیٰ میں انڈونیشیا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اوراس نے 2016 اور2021 کے درمیان جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں تقریباً 24.6 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب اور انڈونیشا کی دو طرفہ تجارت کا حجم 2021 میں 5.5 بلین ڈالر تھا جو پچھلے سال کے مقابلے میں 40 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے انڈونیشیا کے صدر جو کو ویدو دو اور وزیر خارجہ ریٹنو مارسودی  سے ملاقات میں سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریٹنو مارسودی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مملکت ان مواقع کو تلاش کرنے کے لیے بہت پرعزم ہے۔ ہم انڈونیشیا میں بہت زیادہ صلاحیتیں دیکھتے ہیں اور مملکت میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے۔ ہم اس رشتے کو مزید مضبوط کرنے کے لیے صحیح راستے پر ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ کا یہ دورہ ایسے وقت میں سامنے  آیا ہے جب انڈونیشیا مسافر کاروں اور پام آئل سمیت اپنی برآمدات میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریٹنو مارسودی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ ہم نے سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور انڈونیشیا انویسٹمنٹ اتھارٹی کے درمیان مضبوط تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ ‘
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا مسلم اکثریتی ملک شمسی توانائی کے پلانٹس،لیتھیم بیٹری کی صنعت اور پن بجلی کی ترقی میں سعودی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا ’مجھے امید ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے تمام منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کر سکتے ہیں۔‘
شاہ سلمان کے انڈونیشیا کے دورے کے بعد سعودی عرب اور انڈونیشیا کے  تعلقات کو حالیہ برسوں میں فروغ ملا ہے۔
شاہ سلمان کے انڈونیشیا کے 12 روزہ دورے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

شیئر: