سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کی اہلیہ کی نادہندگی کا معاملہ ایجنڈے پر لانے کی وجہ سے چیئرمین کمیٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز کے درمیان جھگڑا ہو گیا۔
بدھ کو تحریک انصاف کے ارکان نے ایک فرد کا معاملہ ایجنڈے میں شامل کرنے کو سیاسی انتقام جبکہ کمیٹی چیئرمین نے پی ٹی آئی کو کرپشن کے دفاع کا طعنہ دے دیا۔ صورتحال خراب ہونے پر سکیورٹی بلا لی گئی۔ وقتی طور پر اجلاس بھی ملتوی کرنا پڑا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان کی زیر صدارت ہوا۔
مزید پڑھیں
-
’عمران خان کا دامن صاف ہے تو فرح گوگی کو وطن واپس بلائیں‘Node ID: 674901
-
’احتساب کا احتساب کریں گے‘ نیب افسران کے اثاثوں کی تفصیلات طلبNode ID: 675416
اجلاس کے آغاز پر ہی تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی اہلیہ کی ڈگری کے معاملے پر بحث کا آغاز ہوا تو قائم مقام چیئرمین کمیٹی افنان اللہ نے کہا کہ شہباز گل کی اہلیہ نے دو لاکھ ڈالر کامسیٹس یونیورسٹی کے دینے ہیں جس پرر پی ٹی آئی سینیٹرز کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔
سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر فوزیہ ارشد اور ڈاکٹر ہمایوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈیفالٹرز کا کیس سننا ہے تو سب کا سنیں، کمیٹی کسی کی عدم موجودگی میں معاملے کو نہیں سن سکتی۔
سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں نے کہا کہ کسی کے ذاتی معاملے کو ڈسکس نہیں کیا جا سکتا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ عوامی مفاد کا معاملہ کمیٹی سن سکتی ہے۔
سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ بہت سے دوسرے بھی ڈیفالٹرز ہیں لیکن ایک شخص کا نام کیوں ایجنڈے میں شامل کیا۔ اگر چوری کو پکڑنا ہے تو سب کی چوری پکڑیں۔
