Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گورنر تبوک کی جانب سے عالمی مقابلے میں سعودی طالبہ کی کامیابی پر اعزاز

گورنر تبوک نے اعتزازالنفیعی کو اپنا ذاتی قلم بطور تحفہ پیش کیا( فوٹو ایس پی اے)
تبوک کے گورنرشہزادہ فہد بن سلطان نے تبوک انٹرنیشنل سکولز کی پرائمری سکول کی طالبہ اعتزاز النفیعی کو مصر کے شرم الشیخ میں ہونے والے ذہنی ریاضی کے عالمی مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے پر اعزاز سے نوازا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہزادہ فہد بن سلطان نے اعتزاز النفیعی کو کامیابی پر مبارکباد دی اور کہا کہ ’ مجھے آپ سے مل کر خوشی ہوئی ہے اور ہر کسی کو آپ کی کامیابی پر فخر ہے۔‘
گورنر تبوک نے اعتزاز النفیعی کے والدین اور اساتذہ کی کوششوں کی تعریف کی جنہوں نے بہترین ماحول بنایا اور ان کی صلاحیتوں کی سپورٹ کی۔
شہزادہ فہد بن سلطان نے اعتزاز النفیعی اور تبوک کے تمام طلبہ کے مستقبل کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا بھی اظہار کیا۔اعتزازالنفیعی کو اپنا ذاتی قلم بطور تحفہ پیش کیا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب سمیت 25 سے زائد ممالک کی نمائندگی کرنے والے سیکڑوں ہونہار طلبہ نے اس سال کے مقابلے میں حصہ لیا۔
تبوک سے تعلق رکھنے والے پرائمری سکول کی طالبہ اعتزاز النفیعی نے ریاضی کے 100 سوالات حل کر کےعالمی ریکارڈ توڑ دیا۔
ریاضی کا سوال حل کرنے میں زیادہ تر لوگوں کو چند منٹ لگ سکتے ہیں۔ تاہم لنفیعی کو صرف ایک یا دو سیکنڈ لگتے ہیں۔
اعتزاز النفیعی نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ’ میں سب سے پہلے چھوٹے باصلاحیت پروگرام میں شامل ہوئی اور پہلا درجہ مکمل کیا۔ اس کے بعد میں دوسرے درجے پر چلی گئی اور ذہنی (ریاضی) اور اباکس کی تربیت شروع کر دی۔‘
دماغی حساب کے اباکس نظام میں وہ لوگ شامل ہوتے ہیں جو ریاضی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک اباکس کا تصور کرتے ہیں۔ حساب کتاب کے دوران کوئی فزیکل اباکس استعمال نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ مشق بہت تیز رفتاری سے کی جاتی ہے اور جوابات لکھے جاتے ہیں۔
اعتزاز النفیعی نے کہا کہ ’ میں نے مقابلے کے لیے بنیادی طور پر ذہنی حساب کتاب پر اپنی توجہ مرکوز کی اور اس کے بعد  شرم الشیخ میں ذہنی ریاضی کے مقابلے میں حصہ لینے کے لیے کوالیفائی کر گئی۔‘
انہوں نے اپنے استاد کی کوششوں کی بھی تعریف کی جنہوں نے اس دو روزہ ایونٹ میں حصہ لینے کے لیے اچھی تربیت دی۔
 سالانہ مقابلے کا انعقاد ورلڈ ایسوسی ایشن آف مینٹل آرتھمیٹک سکولز نے کیا تھا۔

شیئر: