Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شناختی کارڈ میں خواتین حجاب کے بغیر تصویر دینے کی پابند نہیں

’عوام الناس کو چاہئے کہ خبریں مصدقہ ذرائع سے حاصل کریں‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
محکمہ شہری امور نے کہا ہے کہ نئے سعودی شناختی کارڈ میں خواتین کو حجاب کے بغیر تصویر دینے کا پابند بنانے کی کوئی حقیقت نہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمے نے کہا ہے کہ ’اس حوالے سے جو کچھ کہا جارہا ہے وہ بے بنیاد ہے‘۔
محکمہ شہری امور کے ترجمان محمد الجاسر نے واضح کیا ہے کہ ’عوام الناس کو چاہئے کہ خبریں مصدقہ ذرائع سے حاصل کریں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’اس حوالے سے جو غلط فہمی پیدا ہوئی ہے وہ محکمہ شہری احوال کی ایک پرانی شق حذف کرنے کی وجہ سے ہے‘۔
’پرانی شق میں یہ لکھا گیا تھا کہ شناختی کارڈ کے اجرا کے لیے خواتین پر لازم ہے کہ وہ بال اور گلے کو ڈھانپے رکھیں‘۔
’یہ شق اب حذف کردی گئی ہے جس کا مطلب ہے کہ خواتین کے لیے لازم نہیں رہا کہ وہ تصویر بنواتے وقت اپنے بال اور گلے پر دوپٹہ اوڑھے رکھیں‘۔
انہوں نے کہاہے کہ ’شناختی کارڈ کے لیے تصویر کے جو معیار مقرر کئے گئے ہیں ان کے نمونے جاری ہوئے ہیں‘۔
’ان نمونوں سے دیکھا جاسکتا ہے کہ کونسی تصویریں قابل قبول ہیں اور کونسی نہیں جبکہ 10 سے 14 سال کے عمر کے بچوں کے لیے شماغ اور عقال کی شرط ختم کردی گئی ہے‘۔
’اسی طرح بعض مریضوں اور معذوروں کو معیاری تصویر کا پابند نہیں بنایا جاسکتا لہذا محکمے کا فوٹوگرافر خود ان کے پاس جاکر مناسب تصویر بنائے گا‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’ڈیجیٹلائزیشن کے دور میں شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے شناختی دستاویزات ابشر کے ذریعہ دیکھے جاسکتے ہیں جبکہ ان کی فوٹو کاپی لینے کا کوئی فائدہ نہیں رہا‘۔

شیئر: