یمنی سیامی بچیوں کا آپریشن مقررہ سے کم وقت میں مکمل
آپریشن 6 مراحل میں کیا گیا۔ 28 ڈاکٹرز، ماہرین ودیگر عملہ شریک رہا(فوٹو، ٹوئٹر)
یمنی سیامی بچیوں ’مودۃ‘ اور ’رحمہ‘ کا آپریشن کے تمام مراحل بخیروخوبی مکمل ہوگئے۔ بچیوں کو جدا کرنے کا آپریشن کامیاب رہا جو متوقع وقت سے قبل مکمل ہوگیا۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق مودۃ اور رحمہ کی ماں نے آپریشن روم سے بچیوں کے نکلنے پر غیرمعمولی خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ کسی مشکل کے بغیر آپریشن کامیاب ہوگیا۔ اس پر وہ اللہ کی شکر گزار ہیں۔
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی بھی ممنون ہیں جنہوں نے میری دونوں بچیوں کے آپریشن کے تمام مراحل اپنی سربراہی میں مکمل کرائے۔ ان تمام افراد کی شکر گزار ہوں جنہوں نے آپریشن کو کامیاب بنانے میں حصہ لیا۔
بچیوں کے باپ حذیفہ المیرسی نے اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس خوشی کے اظہار کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ اللہ تعالی نے مجھے سیامی بچیوں سے نوازا تھا اور اسی نے دونوں کو ایک دوسرے سے کامیاب آپریشن کے ذریعے علیحدہ کرنے کی نعمت سے بھی نوازا۔
انہوں نے کہا کہ مقررہ سے کم وقت میں آپریشن کی کامیابی دہری خوشی کا باعث بنی۔ آپریشن صبح ساڑھے 11 بجے شروع ہوا تھا طے تھا کہ گیارہ گھنٹے تک جاری رہے گا تاہم دونوں کی آنتیں جڑی نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن مقررہ وقت سے قبل ہی مکمل ہوگیا۔
کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال میں سرجن سیکشن کے سربراہ ڈاکٹر محمد النمشان نے کہا کہ مودۃ اور رحمہ کی حالت بہترہے اور دونوں کے چہروں پر تازگی کے اثرات نمایاں ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق آپریشن کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال کے ڈاکٹروں اور سرجنوں نے نیشنل گارڈز کے ماتحت کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں کیا۔ ٹیم کے قائد ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ تھے۔
آپریشن چھ مرحلوں میں انجام دیا گیا۔ 28 ڈاکٹر، ماہرین، ٹیکنیکل عملہ اور نرسیں شریک رہیں۔
یاد رہے کہ سیامی بچیوں کے سینے کا نچلا حصہ اور پیٹ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے۔
سعودی عرب تین براعظموں سے تعلق رکھنے والے 23 ممالک کے 52 سیامی بچوں کے آپریشن اب تک کرچکا ہے۔