حفر الباطن میں خاتون پر تشدد کی وڈیو وائرل، شہری گرفتار
متاثرہ خاتون کو معائنے کے لیے سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی عرب کے متعلقہ سرکاری اداروں نے گھریلو تشدد کو روکنے کے لیے مہم تیزکر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو کا فوری نوٹس لیا گیا جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ایک سعودی شہری اپنی رشتہ دار خاتون پر تشدد کر رہا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق الشرقیہ پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو پر ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔
حفرالباطن کی پولیس نے واقعے کا نوٹس لیا اور خاتون پر تشدد کرنے والے شہری کے خلاف کارروائی کی گئی۔ زیر حراست شہری کو قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔
پبلک پراسیکیوشن کےعہدیدارنے بتایا کہ متاثرہ خاتون کو طبی معائنے کے لیے سرکاری ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا تھا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ پبلک پراسیکیوشن گھریلو تشدد کے ہر واقعے کا نوٹس لیتا ہے۔ کسی شخص کو گھر کے کسی بھی فرد کے خلاف جسمانی یا ذہنی تشدد یا اس کی دھمکی کا اختیار نہیں ہے جو شخص بھی اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
یاد رہے کہ سعودی قوانین گھریلو تشدد کو جرم قرار دیے ہوئے ہیں۔ کسی بھی رشتہ دار کو عزیز خواتین اور بچوں پر تشدد کی اجازت نہیں اور تشدد کی مختلف صورتوں پر سزائیں مختلف ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں