Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ذائقوں نے پیرس فوڈ فیسٹول میں دھوم مچا دی

سعودی باورچیوں نے منہ میں پانی بھرنے والے روایتی پکوان پیش کیے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
پیرس کا ایفل ٹاور اس چیز کا گواہ ہے کہ  یہاں پر لگائے جانے والے انٹرنیشنل فوڈ فیسٹول میں سعودی کھانوں نے اپنے ذائقے کے ساتھ ساتھ  ثقافتی رنگ بھی بکھیر دیئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پیرس کی میزبانی میں یکم  تا 4 ستمبر منعقد ہونے والے پانچویں انٹرنیشنل گیسٹرونومی فیسٹول میں  سعودی عرب اور پاکستان سمیت 50 سے زائد ممالک نے اپنی  اپنی ثقافت کی روشنی میں  معروف اور لذیذ  کھانے پیش کئے ہیں۔

مملکت کی خاص اور منفرد روایات پیرس کے مرکز میں متعارف کرائی گئی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی کُلنری آرٹس کمیشن کی چیف آرگنائزنگ افسر مائدہ بدر جنہوں نے 2016 میں اس فوڈ فیسٹول میں بطورشیف حصہ لیا تھا انہوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے ملک کے پکوان اور ثقافت کے بارے میں آگہی دینے سے خوشگوار تاثر ابھرتا ہے۔
پیرس کے ایفل ٹاور کے سنگم میں قائم کئے گئے اس فوڈ ولیج میں سعودی عرب نے اپنے سات پویلین قائم کر کے اس فیسٹول کے تمام بڑے شرکاء میں سب سے اہم شریک کار ہے۔
فیسٹول میں سعودی سٹال  براہ راست روایتی کھانا پکانے کے سیشن دیکھنے، روایتی موسیقی اور ثقافت  سے لطف اندوز ہونےکے علاوہ لذیذ  پکوانوں اور سعودی  قہوے کے منفرد ذائقے کے لیے یہاں مہمانوں کا خیرمقدم کیا گیا۔

سعودی عرب نے 2022 کو سعودی قہوے کا سال متعارف کرایا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

مائدہ بدر نے بتایا ہے کہ ہمارے سات سٹالز میں مملکت کے تمام علاقوں کی ثقافت کے رنگ ہیں اورمختلف قسم کی کھجوروں کے ساتھ علاقائی سعودی قہوے  کا لطف بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2022 کو سعودی قہوے کے سال کے طور پر متعارف کرایا ہے۔
مملکت کے ایک پویلین میں قہوے کے لیے وقف کیا گیا تھا جہاں پر قہوے کے ساتھ کھجور سے بنے مختلف اور منفرد قسم کے میٹھے آنے والوں کو پیش کئے جاتے تھے۔
مزید دو پویلین مملکت کی تاریخی  حیثیت کے لیے وقف تھے جہاں پر مختلف تہواروں کے حوالے سے شاندار ورثے سے متعارف کرانے اور مملکت میں اگائی جانے والی کھجوروں کی منفرد  اقسام کو اجاگر کیا جا رہا تھا۔

ایفل ٹاور کے سنگم میں سات سعودی پویلین قائم کئے گئے تھے۔ فوٹو انسٹاگرام

چیف ایگزیکٹو افسر نے بتایا کہ یہاں آنے والے یہ سمجھتے ہیں کہ سعودی عرب صحرا ہے لیکن پویلین دیکھنے کے بعد انہیں پتہ چلتا ہے کہ مملکت میں کافی کےعلاوہ آم ، کیلے اور کئی دیگر پھلوں کے فارمزموجود ہیں۔
ایک پویلین میں دستکاری کے نمونوں کی نمائش کے ساتھ منفرد قسم کے خوشبودار اور ذائقہ دار پکوان تیار کئے جا رہے ہیں۔
یہاں موجود سعودی باورچیوں نے منہ میں پانی بھرنے والے روایتی پکوان پیش کیے ہیں جو کسی بھی سعودی گھر میں روایتی طور پر مل سکتے ہیں الغرض یہ کہ مملکت کی خاص اور منفرد روایات کو پیرس کے مرکز میں متعارف کرایا گیا ہے۔
 

شیئر: