سفری پابندیوں کے باعث مملکت واپس نہ آسکے، اب کیا کریں؟
سفری پابندیوں کے باعث مملکت واپس نہ آسکے، اب کیا کریں؟
ہفتہ 10 ستمبر 2022 0:04
مقررہ وقت پر واپس نہ آنے پر خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں امیگریشن قوانین واضح ہیں۔ غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ ’اقامہ ‘ اور ایگزٹ ری انٹری ’خروج وعودہ‘ یا فائنل ایگزٹ جسے عربی میں ’خروج نہائی‘ کہا جاتا ہے کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے۔
فیملی اقامہ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’ میں اپنا اقامہ ایک برس جبکہ اہل خانہ کا تین ماہ کے لیے تجدید کراسکتا ہوں؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’کارکن کے اہل خانہ کے اقامہ کارکن کے اقامے کی مدت کے مساوی ہی تجدید کی جاسکتی ہے‘۔
خیال رہے وزارت افرادی قوت کے قانون کے تحت غیر ملکی کارکن کے اقامے کی مدت ورک پرمٹ کے مطابق ہوتی ہے۔ اقامے کی تجدید سے قبل ورک پرمٹ کی تجدید کی جاتی ہے۔
اگراقامہ تین ماہ کا تجدید کرانا مقصود ہوتو لازمی ہے کہ ورک پرمٹ بھی تین ماہ کےلیے تجدید کرایا جائے۔ اسی طرح کارکن کے اقامے کی مدت کے مطابق اس کے اہل خانہ کا اقامہ تجدید ہوتا ہےاس لیے یہ ممکن نہیں کہ اہل خانہ کے اقامے تین ماہ کےلیے تجدید کرائیں اوراپنا ایک برس کے لیے۔
جوازات کا سسٹم وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے ساتھ منسلک ہے۔ ورک پرمٹ جاری ہونے کے ساتھ ہی وزارت افرادی قوت کے خود کارسسٹم کے ذریعے جوازات کو کارکن کے اقامے کی مدت کے بارے میں پیغام موصول ہوجاتا ہے جس کے مطابق اقامہ کی تجدید کی جاتی ہے۔
یہاں اس امر کا بھی خیال رکھیں کہ مملکت میں غیرملکی کارکنوں کے اہل خانہ پرماہانہ بنیاد پرفیس عائد ہے جو کہ اس سال 400 ریال ماہانہ فی فرد کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔
بیرون مملکت سے ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپردریافت کیا کہ ’کورونا کی وجہ سے سفری پابندی کے دوران اقامہ اور خروج وعودہ ایکسپائرہوگئے تھے بعدازاں شاہی مہلت کے دوران ان میں توسیع ہوتی رہی۔ جب پروازیں باقاعدہ طورپر کھل گئیں تو کفیل مملکت سے باہر تھا جبکہ اس کی سی آر بھی مقدمے کی وجہ سے سیز تھی، اس صورت میں کیا ہوگا ؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’وہ افراد جوخروج وعودہ پرمملکت سے جاتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ وقت مقررہ پرلوٹ آئیں‘۔
امیگریشن قانون کے مطابق خروج وعودہ پرجانے والے اپنے مقررہ وقت پرواپس نہ آئیں تو انہیں خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے۔
خیال رہے ایسے افراد جنہیں خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کیاجاتا ہے انہیں مملکت میں 3 برس کےلیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔
ان کے واپس نہ آنے کی وجوہ کچھ بھی ہوں۔ جوازات کے خود کارسسٹم کواس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ خروج وعودہ ویزا کی مدت میں اگرتوسیع نہ کرائی جائے تو سسٹم خود کارطریقے سے ویزا ایکسپائرہونے کے ایک سے دوماہ بعد خروج وعودہ کی خلاف ورزی درج کردیتا ہے ۔
ایسے افراد جن پرایگزٹ ری انٹری کی خلاف ورزی درج کردی جاتی ہے انہیں تین برس کی مدت مکمل ہونے کے بعد دوسرے ویزے پرمملکت آنے کی اجازت ہوتی ہے اس سے قبل وہ کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔