سعودی گیمز 2022 کی مشعل اٹھانے والی ریلی کا سفر 3500 کلو میٹر پر محیط ہوگا۔
سعودی اولمپک کمیٹی کے سربراہ شہزادہ فہد بن جلوی نے مشعل اٹھانے والی ریلی میں سعودی شہریوں کے علاوہ غیرملکیوں سے بھی شرکت کی اپیل کی ہے۔
ان کے مطابق ’یہ ریلی محبت، باہم برداشت، تحمل، بردباری اور ایک دوسرے کی خطائیں معاف کرنے کے علاوہ بقائے باہمی کا پیغام بھی دیتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مشعل اٹھانے والی ریلی سعودی عرب کے 57 سے زیادہ سیاحتی مراکز سے گزرے گی۔‘
’ریلی کے شرکا پیدل، گھوڑوں، اونٹوں پر اور موٹر سائیکلوں کے علاوہ گاڑیوں پر شہر شہر جائیں گے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ریلی ریاض سے مدینہ منورہ، وہاں سے تبوک، پھر نیوم اور الجوف، پھر شمالی حدود سے حائل اور وہاں سے القصیم پہنچے گی۔‘
شہزادہ فہد بن جلوی نے یہ بھی کہا کہ ’مشرقی ریجن میں ریلی ظہران، دمام، الخبر اور الاحسا سے ہوتی ہوئی مکہ مکرمہ، طائف، باحہ، عسیر، جازان اور نجران جائے گی جہاں سے پھر العلا اور وہاں سے 10 اکتوبر کو درعیہ پہنچے گی۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’سعودی سپورٹس 2022 ملک کا سب سے بڑا سپورٹس ایونٹ ہے جس میں 20 ہزار سے زیادہ کھلاڑی حصہ لیں گے۔‘
’مختلف کھیلوں میں شرکا کو مجموعی طور پر دو سو ملین ریال سے زیادہ انعامات دیئے جائیں گے۔‘