Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور کے کھانوں سے مایوسی ہوئی، کراچی کے کھانے اچھے تھے: معین علی

پاکستان کو فیصلہ کن ٹی20 میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں 67 رنز سے شکست ہوئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور میں کھیلنے جانے والے ساتویں ٹی20 میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 67 رنز سے ہراکر سات میچوں کی سیریز 3-4 سے جیت لی ہے۔ 
اتوار کو قذافی سٹیڈیم میں کھلینے جانے والے میچ میں انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 209 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونیئر نے سب سے زیادہ چار اوورز میں 61 رنز دیے۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن 2010 رنز کے تعاقب میں شروع سے ہی لڑکھڑاتی ہوئی نظر آئی اور شان مسعود کے علاوہ کوئی وکٹ پر نہیں رک سکا۔
شان مسعود نے 43 گیندوں پر 56 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کی ہار پر سوشل میڈیا پر ایک بار پھر ٹیم پر تنقید دیکھنے میں آرہی ہے۔
پاکستان کی خراب فیلڈنگ پر بھی سوشل میڈیا صارفین غصے میں نظر آئے اور کپتان بابر اعظم پر آسان کیچ چھوڑنے پر خوب طنز بھی کیا۔
ایک صارف نے کیچ چھوڑنے کے سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا ’جب آسان کیچ ڈراپ کروگے تو اتنے رنز تو بنیں گے۔‘
رابعہ علیم چیمہ نے بابر اعظم کے کیچ چھوڑنے کا تذکرہ کرنے کے لیے انڈین فلم ویلکم کی میم شیئر کی اور ساتھ لکھا ’کیا کروں میں اس کو مار بھی نہیں سکتا، پیار جو کرتا ہوں۔‘
باقی ہر بار کی طرح اس بار بھی سوشل میڈیا صارفین پاکستانی بیٹرز پر برستے ہوئے نظر آئے اور انہیں شکست کے لیے مورد الزام ٹھرایا۔
صحافی مبشر زیدی نے پاور پلے میں دھیمے انداز میں رنز بنانے پر بیٹرز پر طنز کرتے ہوئے لکھا ’ہم واحد ٹیم ہیں جو پاور پلے میں ٹیسٹ میچ والی اننگز کھیلتے ہیں۔‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر نے لکھا کہ تمام سات میچوں پاکستانی مڈل آرڈر بیٹرز ناکام ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اگر ورلڈکپ سکواڈ میں تبدیلی ممکن ہے تو سلیکٹرز کو بہاردی دکھانی چاہیے اور کئی مڈل آرڈر بیٹرز کو ڈراپ کرنا چاہیے۔‘
لیکن انگلینڈ کی ٹیم کی 17 سال بعد پاکستان آمد اور کرکٹ کھیلنے پر انہیں ہر طرف سے داد و تحسین مل رہی ہے۔
برطانیہ کے پاکستان میں ہائی کمشنر کرچن ٹرنز نے اردو زبان میں ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو میں اپنی ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا ’انگلینڈ کی ٹیم نے سیریز بھی جیت لی اور دل بھی۔‘
سنجے سادھوانی نے انگلینڈ کی ٹیم کے جشن کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’یہ اس ٹرافی کے مستحق ہیں۔‘
جیتنے والی ٹیم کے کپتان معین علی نے جانے سے پہلے پاکستانی کھانوں پر بھی تبصرہ کیا۔
انہوں نے لاہور اور کراچی کے کھانوں کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’میں لاہور کے کھانوں سے مایوس ہوا ہوں۔ کراچی بہت اچھا تھا۔‘
خیال رہے انگلینڈ کی ٹیم ایک بار پھر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے نومبر کے آخر میں پاکستان آئے گی اور یہ تینوں میچ دسمبر کے مہینے میں راولپنڈی، ملتان اور کراچی میں کھیلے جائیں گے۔

شیئر: