ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پر فرانسیسی جوڑے کی ویڈیو چلنے کے بعد فرانس نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حکومت نے اُس کے شہریوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو نشر ہونے والی ویڈیو میں جوڑے سے جاسوسی کرنے کا زبردستی اعتراف کرایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
ایران کے صوبہ سیستان میں انقلابی گارڈز جنرل کے باڈی گارڈ کا قتلNode ID: 663871
-
اسرائیل کے لیے جاسوسی، ایرانی نژاد سویڈش شہری کو پھانسی کی سزاNode ID: 666261
رواں سال مئی میں فرانسیسی خاتون سیسلا کوہلر اور ان کے ساتھی جیکویس پیرس کو بدامنی پر اکسانے کے الزام میں ایران میں گرفتار کیا گیا تھا۔
فرانس نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
جمعرات کو نشر ہونے والی ویڈیو میں سیسلا کوہلر ایران میں فرانسیسی انٹیلی جنس سروس کی ایجنٹ ہونے کا اعتراف کر رہی ہیں تاکہ ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے اور انقلات کے لیے میدان تیار کیا جائے۔
ویڈیو میں جیکویس پیرس نے کہا کہ ’فرانسیسی سکیورٹی سروس میں ہمارا مقصد ہے کہ ایران کی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔‘
فرانس کے دفتر خارجہ کی ترجمان این کلیئر کا کہنا ہے کہ فرانسیسی شہریوں کی مبینہ اعتراف کا ڈرامہ اشتعال انگیز، خوفناک، ناقبول ہے اور بین الاقوامی قوانین کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ایرانی حکومت کی انسانیت کے لیے نفرت واضح ہے، دباؤ کے تحت لیے گئے اس مبینہ اعتراف کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور نہ ہی گرفتاری کا کوئی جواز ہے۔
In an open letter, Human Rights Activists in Iran and 19 other human rights organizations asked the #POTUS to address the Iranian regime’s violent crackdown on the Mahsa Amini protests.
Read the letter via the link below: https://t.co/plghIaOEYZ pic.twitter.com/V3XZgzlR3v
— HRANA English (@HRANA_English) October 6, 2022