Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرینی افواج کی پیش قدمی، متاثرہ شہریوں کو ’روس منتقل ہونے کی ہدایت‘

یوکرین روس کے زیر قبضہ علاقوں کو واپس لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی خطے خیرسن میں یوکرینی افواج کی پیش قدمی کے بعد روس نواز حکام شہریوں کو قریبی روسی شہروں میں منتقل ہونے کی ہدایت کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خیرسن کے روس نواز ایڈمنسٹریٹر ولادیمیر سالدو کا کہنا ہے کہ میزائل کے حملوں سے بچنے کے لیے انہوں نے خیرسن کے شہریوں کو روس کے علاقوں میں منتقل ہونے کی تجویز دی ہے۔
خیرسن ان چار یوکرینی صوبوں میں سے ایک ہے جس کا الحاق روس سے ہو گیا ہے۔ یہ سٹریٹیجک لحاظ سے سب سے اہم علاقہ ہے۔
روس نے کہا تھا کہ وہ خیرسن سے شہریوں کے انخلا میں مدد فراہم کرے گا۔
روس کے وزیراعظم مرات خوسنولین نے کہا تھا کہ حکومت نے خیرسن کے شہریوں کے نکلنے کے لیے بندوبست کیا ہے۔
جو شہری خیرسن سے روانہ ہوں گے وہ کریمیا جائیں گے۔ کریمیا بھی یوکرین کا حصہ تھا جس کا روس سے 2014 میں ہوا تھا۔
روس نے خیرسن کے دفاع کے لیے بہترین فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔ 
یوکرین نے اگست میں روس کے خلاف جوابی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ اس نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک ہفتے سے کم عرصے میں 400 مربع کلومیٹر کے علاقے پر دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا ہے۔

کوپیانسک میں روس نے تین میزائل داغے جس کی وجہ سے رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ (فوٹو: روئٹرز)

اکتوبر کے آغاز سے یوکرین کی فوج نے جنوبی خطے میں روس کے خلاف پیش قدمی کی ہے۔
جمعرات کو کوپیانسک میں روس نے تین میزائل داغے جس کی وجہ سے رہائشی عمارتوں، دکانوں اور سڑکوں کو نقصان پہنچا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زینلنسکی نے کہا ہے کہ مشرقی ڈونیسک میں شراب اور نمک پیدا کرنے والے قصبے بخموت میں شدید لڑائی جا رہی ہے۔
بخموت کو بھی روس نے اپنے ساتھ ضم کرنے کی کوشش کی تھی۔

شیئر: