Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دے، سعودی عرب کا پھر مطالبہ

حوثیوں کا بائیکاٹ کیا جائے اور فنڈنگ کے تمام راستے بند کیے جائیں( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سےحوثیوں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا پھر مطالبہ کیا ہے۔
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ’یمن میں قیام امن کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے‘۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب ڈاکٹرعبدالعزیز الواصل نے مشرق وسطی (یمن) کے حالات پر سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس  کے سامنے مملکت کا موقف بیان کیا ہے۔
ڈاکٹرعبدالعزیز الواصل نے کہا کہ ’حوثی باغیوں نے یمن میں جنگ بندی کی توسیع سے متعلق سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کی تجاویز مسترد کردی ہیں۔ حوثیوں کا یہ انکارحیرت کا باعث نہیں۔
’حوثیوں سے واقف کار یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ وہ یمنی عوام کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں اور ان کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ یمن کی کئی نسلوں کو جنگوں اور مسلح تنازعات کی چکی میں پیس رہے ہیں۔ حوثی انتہا پسندانہ نظریاتی مفادات کو ہر مفاد سے اوپر رکھے ہوئے ہیں‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ گزشتہ ہفتے پہلی بار سلامتی کونسل نے شدید لب و لہجے پر مشتمل بیان جاری کیا ہے۔ سلامتی کونسل  نے صاف الفاظ میں حوثیوں کو جنگ بندی کے سمجھوتے میں توسیع میں رکاوٹ ڈالنے کا ذمے دار قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ’ انتہا پسند حوثیوں کی جانب سے اقوام متحدہ کے ایلچی کی تجاویز کو مسترد کرنا 2014 میں شروع ہونے والے تاریک دور کی ایک منزل کے سوا کچھ نہیں ہے۔‘ 
ڈاکٹرعبدالعزیز الواصل نے کہا کہ صافر آئل ٹینکر کی اصلاح و مرمت میں رکاوٹ، بچوں کو عسکری ٹریننگ دینا، بارودی سرنگیں بچھانا، غیر قانونی اسلحہ سمگل کرنا اورانسانی امدادی سامان چھیننا یہ سب کچھ کس بات کا پتہ دیتی ہے۔ مختصر ترین الفاظ میں یہی کہا جاسکتا ہے کہ حوثی سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 2624 کے بموجب دہشت گرد تنظیم ہے۔
سعودی مندوب نے کہا کہ’ اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل حوثی ملیشیا کو دہشت گرد گروپ قرار دے، اس کا بائیکاٹ کیا جائے اور فنڈنگ کے تمام راستے بند کیے جائیں’۔

شیئر: