پاکستان کی سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس میں سزا یافتہ شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
شاہ رخ جتوئی اور دیگر افراد کی رہائی کا فیصلہ منگل کو سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سنایا۔
سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں فریقین کا پہلے ہی راضی نامہ ہوچکا ہے۔ ملزمان کا دہشت پھیلانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ قتل کے واقعے کو دہشت گردی کا رنگ دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
انڈین ٹیم ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں جائے گی: انڈین کرکٹ بورڈNode ID: 710066
دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے ملزمان پر لگائی ہوئی انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ کے باہر شاہ رخ جتوئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقتول کے خاندان کی شاہ رخ جتوئی سے صلح ہو گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں خاندانوں کے آپس میں تعلقات اچھے ہوگئے ہیں۔
’مجھے یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ شاہ رخ قتل میں ملوث تھا یا نہیں، اب صلح ہوگئی ہے تو مزید بات نہیں کرنی چاہیے۔‘
شاہ رخ جتوئی کی رہائی کے حکم پر پاکستانی سوشل میڈیا پر صارفین غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔
صحافی و اینکرپرسن ماریہ میمن نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’شاہ رخ جتوئی کی بریت یہ ثابت کرتی ہے کہ پاکستان میں اشرافیہ کو سزا دینا تقریباً ناممکن ہے۔‘
انہوں نے سوال کیا کہ اگلی رہائی کسی ہے، ظاہر جعفر کی یا شاہنواز عامر کی؟
Shahrukh Jatoi’ acquittal proves that it is almost impossible to convict the elite in Pakistan. Who’s next now? Zahir Jaffar? Shahnawaz Amir?
— Maria Memon (@Maria_Memon) October 18, 2022
وکیل تیمور ملک نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’سپریم کورٹ سے شاہ رخ جتوئی کے بری ہونے پر مایوسی ہوئی۔‘
انہوں نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’امیر اور طاقتور لوگ اس ملک میں کچھ غلط کر ہی نہیں سکتے۔‘
Disappointed about Shahrukh Jatoi’s acquittal by Supreme Court. The rich and powerful really can’t do any wrong in this country. Whatever the technical reasons for this acquittal, it doesn’t reflect well on state of our criminal justice system. Common man will lose further hope.
— Taimur Malik (@taimur_malik) October 18, 2022
سید زین رضا نامی صارف نے لکھا ’تو شاہ رخ جتوئی جیل سے باہر آگئے۔ ہمارا عدالتی نظام لاؤڈ اینڈ کلیئر پیغام دے رہا ہے کہ امیر قتل کر کے بھی بچ کر نکل سکتے ہیں۔‘
So Shahrukh Jatoi is out of prison. Just another day where our justice system sends the message loud and clear that the rich can literally get away with murder.
— Syed Zain Raza (@SydZainRaza) October 18, 2022
اینکر پرسن عثمان غازی نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’قانون سے کے ساتھ ایک اور کھلواڑ۔ طاقتور ایک بار پھر ظلم کرنے کے بعد بھی آزاد ہوگیا۔‘
شاہ زیب کا قاتل شاہ رخ جتوئی اور اِس کےساتھی بری ہوگئے ۔قانون کے ساتھ ایک اور کھلواڑ ۔طاقتور ایک بار پھر ظلم کرنےکے بعد بھی آزاد ہوگیا۔
— Muhammad Usama Ghazi (@ghaziusama) October 18, 2022