نئے پاسپورٹ پر ’نقل معلومات‘ کے بغیر خروج وعودہ لگ سکتا ہے؟
نئے پاسپورٹ پر ’نقل معلومات‘ کے بغیر خروج وعودہ لگ سکتا ہے؟
بدھ 26 اکتوبر 2022 0:14
نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے مرکزی سسٹم میں لازم ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے قانون کے مطابق مملکت میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے سپانسرز کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ کارکنوں کی دستاویزات مکمل رکھی جائیں۔ جس میں کارکنوں کا اقامہ، ان کی سالانہ میڈیکل انشورنس، خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزے کا اجرا اور دیگر امور کی انجام دہی شامل ہے۔
جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’پاسپورٹ کی تجدید کرانے کے بعد لازم ہے کہ نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے مرکزی سسٹم میں کرائی جائے۔‘
پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی معلومات کو جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کرنا ضروری ہے۔ جب تک پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں نہیں کی جائے گی اس وقت تک پاسپورٹ پرخروج نہائی یا خروج وعودہ نہیں لگایا جاسکتا۔
جوازات کے سسٹم میں پاسپورٹ کی انٹری کرانے کے عمل کوعربی میں ’نقل معلومات‘ کہا جاتا ہے۔ اس میں نئے پاسپورٹ کا نمبر، تاریخ اجرا اور انتہا کے علاوہ جس جگہ سے پاسپورٹ جاری کرایا گیا ہوجیسی تمام معلومات کا اندراج ضروری ہوتا ہے۔
نقل معلومات کرانے کے بعد نئے پاسپورٹ پرسفرکیا جاسکتا ہے۔
جوازات کے سسٹم میں نئے پاسپورٹ کا اندراج کیسے؟
مملکت کے قوانین کے مطابق پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں ابشر اکاونٹ سے کرائی جاسکتی ہے۔
ابشراکاونٹ پر’تواصل ‘ سروس کے ذریعے درخواست اپ لوڈ کی جائے جس میں نئے اور پرانے پاسپورٹ کے ساتھ اقامہ بھی سکین کرکے شامل کیا جائے۔ تینوں دستاویزات کو ایک ہی ’پی ڈی ایف‘ فائل میں اپ لوڈ کیا جائے۔
یاد رہے کہ پاسپورٹ کی سکین کاپیاں علیحدہ اپ لوڈ نہ کی جائیں۔ ایسا کیے جانے پر سسٹم ازخود درخواست کو مسترد کردیتا ہے کیونکہ ’تواصل‘ سروس میں ایک ہی فائل اپ لوڈ کرنے کی گنجائش ہے۔ الگ الگ فائل اپ لوڈ کرنے کی صورت میں نئی فائل اپ لوڈ کرتے ہی پہلی فائل ڈیلیٹ ہوجاتی ہے اور مطلوبہ دستاویزات ادھوری رہتی ہیں۔
ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ ’غیرملکی کارکن جس سعودی شہری کی زیرکفالت تھا اس کا انتقال ہوچکا ہے، اقامہ بھی دوبرس سے ایکسپائرہے اس صورت میں کفالت کی تبدیلی کس طرح کی جائے، کارکن کا پیشہ سائق خاص کا ہے؟
جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’ایسی صورت میں متوفی کے ورثا کو چاہیے کہ وہ عدالت سے کسی ایک وارث کے نام پروکالت نامہ بنائیں اور اسے یہ اختیار دیا جائے کہ وہ متوفی کے زیرکفالت غیر ملکی کارکن یا کارکنوں کے قانونی معاملات کونمٹائے۔یہ وکالت نامہ جوازات کے دفترمیں متعلقہ اہلکار کوپیش کیاجائے۔‘
ایسی صورت میںکارکن کا اقامہ تجدید کرانے کے ساتھ ہی اس کی کفالت تبدیل کرائی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ جب تک قانونی طورپرورثا کسی ایک وارث کے نام وکالت نامہ نہیں دیں گے۔ اس وقت تک کارکن کا اقامہ تجدید نہیں کرایا جاسکتا یا اس کی کفالت بھی تبدیل نہیں ہوسکتی۔