ریاض، عسیر اور مدینہ میں معدنیات کی تلاش کے پانچ نئے منصوبے
معدنیات کی تلاش کے لیے مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو موقع دیا جا رہا ہے ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے کہا ہے کہ ’آئندہ برس ریاض، عسیر اور مدینہ منورہ میں معدنیات کی تلاش کے لیے پانچ لائسنسز کی نیلامی کا منصوبہ ہے۔‘
اخبار 24 کے مطابق سعودی وزیر صنعت نے بیان میں کہا کہ’ تانبے، زنک اور چاندی اور سیسے کی کانیں دریافت کرنے کے لیے مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو موقع دیا جا رہا ہے.‘
یہ پیشکش دو سے چار نومبر تک سڈنی میں معدنیات کی عالمی کانفرنس میں وزارت صنعت و معدنیات کی شرکت کے تناظر میں کی گئی ہے۔
مدینہ منورہ ریجن میں 187 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر مھد الذھب کمشنری میں معدنیات کی تلاش کے لیے پرمٹ جاری ہوں گے جہاں تانبے اور زنک کی موجودگی کے امکانات ہیں۔
دوسری جانب ریاض ریجن کی الدوادمی کمشنری کے الردینہ مقام پر 78 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے میں خام زنک اور چاندی کی تلاش کے لیے پرمٹ جاری کیا جائے گا۔
ریاض کی القویعیہ کمشنری میں ام حدید کے علاقے میں 246 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے میں چاندی، تانبے، زنک اور سیسے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، ان پر کام ہوگا۔
علاوہ ازیں عسیر ریجن کی تثلیث کمشنری میں جبل الصھایبہ میں زنک، سیسہ، تانبہ اور لوہے کے ذخائر 283 مربع کلو میٹر کے رقبے میں تلاش کیے جائیں گے۔ یہاں ان کے خام ذخائر موجود ہیں۔
ریاض ریجن کی القویعیہ کمشنری میں جبل ادساس کاعلاقہ 121 مربع کلو میٹر سے زیادہ بڑے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں خام لوہے کے ذخائر اچھی خاصی مقدار میں موجود ہیں۔
سعودی وزارت صنعت و معدنیات پانچوں مقامات پر معدنیات کی تلاش میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں سے ٹینڈر طلب کرے گی۔