حکومت کا سُود سے متعلق شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لینے کا اعلان
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے شرعی اور قرآنی حکم موجود ہے‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے سود سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ملکی معیشت کی بہتری کے لیے حکومت اہم اقدامات کر رہی ہے، اور ملک میں اسلامی بینکاری کے نظام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔‘
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ’حالیہ دنوں وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام کے خلاف فیصلہ دیا تھا جبکہ سٹیٹ بینک نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔‘
’سودی معیشت پر فیصلے کے خلاف اپیلیں واپس لے رہے ہیں۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر دو اپیلیں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ملک میں سود سے پاک بینکاری کے نفاذ کے لیے کام تیز کیا جائے گا۔ اپیلیں واپس لینے کا فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت اور سٹیٹ بینک کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔‘
’وفاقی شرعی عدالت نے ملکی معیشت کو پانچ سال کے عرصے میں سودی نظام سے پاک کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سٹیٹ بینک اور نیشنل بینک نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔‘
اسحاق ڈار نے کہا کہ ’سودی نظام کے خاتمے کے لیے بہت سے چیلنجز درپیش ہیں۔ اس پر 75 سال سے عمل ہو رہا ہے، ایک دم شفٹ نہیں ہوگا۔‘
’سودی نظام کے خاتمے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں گی۔ ماضی کی نسبت زیادہ تیز رفتاری سے کام کیا جائے گا۔‘
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے شرعی اور قرآنی حکم موجود ہے۔ ہمارے فیصلے کرنے کا معیار قرآن و سنت ہونا چاہیے۔‘
’اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی پہلے ہی قائم ہے، اس کمیٹی میں مولانا تقی عثمانی جیسی شخصیات شامل ہیں۔‘