Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اسرائیل کا احتساب کیا جائے‘، 500 سے زائد ڈیموکریٹ کارکنوں کا بائیڈن کو خط

خط میں بائیڈن کو کہا گیا ہے کہ ’ہم جنگ بندی کی کوششوں کو سراہتے ہیں لیکن خوفناک تشدد پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔‘ فوٹو: اے ایف پی
ڈیموکریٹک پارٹی کے پانچ سو سے زائد سٹاف ارکان اور امریکی صدر جو بائیڈن کی 2020 کی انتخابی مہم چلانے والے سینیئر کارکنوں نے امریکی صدر پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں اختیار کیے جانے والے انداز پر اسرائیل کا احتساب کریں۔
عرب نیوز کے مطابق یہ مطالبہ ان افراد کی طرف سے دستخط شدہ ایک کھلے خط میں کیا گیا ہے۔
غزہ میں ہونے والے تصادم میں 230 سے زائد فلسطینی ہلاک اور درجنوں عمارتیں زمین بوس ہوئیں، جبکہ حماس کے راکٹ حملوں میں 12 اسرائیلی بھی ہلاک ہوئے۔
یہودی اور عرب امریکیوں کے دستخطوں پر مشتمل یہ مطالبہ ترقی پسند اور مرکزیت پسندوں کے درمیان گہری ہوتی خلیج کے وقت سامنے آیا ہے، جیسا کہ خود امریکی صدر جو بائیڈن بھی بڑے جھگڑوں اور تصادموں میں اسرائیل کی پشت پناہی کرتے رہے ہیں۔
جبکہ امریکہ میں عوامی رائے بھی آہستہ آہستہ اسرائیل کے بہت خلاف ہو گئی ہے۔
دستخط کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں، مگر اس خوفناک تشدد کی طرف سے بھی آنکھیں بند نہیں کر سکتے جو حالیہ ہفتوں کے دوران فلسطین اور اسرائیل میں سامنے آیا۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ہم آپ سے یہ بھی التماس کرتے ہیں کہ اپنے اختیارات اسرائیل کا احتساب کرنے، انصاف اور دیرپا امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔‘
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’انہی اقدار نے ہمیں آپ کے انتخاب کے لیے بے شمار گھنٹوں تک کام کرنے کی ترغیب دی۔ ہم غزہ میں فلسطینی شہریوں کی ہلاکت اور بے گھر ہونے کی تصاویر سے خوفزدہ رہتے ہیں۔‘

خط کے مطابق ’جب اسرائیلی بموں سے بچانے والی پناہ گاہوں میں راتیں گزار رہے تھے اس وقت غزہ میں فلسطینیوں کے پاس چھپنے کی کوئی جگہ نہیں تھی۔‘ فوٹو: اے ایف پی

دستخط کرنے والوں کے مطابق ’دونوں جانب سے تشدد ناقابل قبول ہے تاہم زیادہ فوجی طاقت رکھنے، فلسطینی علاقوں پر قبضے اور غزہ کی ناکہ بندی کے باعث اسرائیل پر زیادہ الزام عائد ہونا چاہیے۔‘
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جب اسرائیلی بموں سے بچانے والی پناہ گاہوں میں راتیں گزار رہے تھے اس وقت غزہ میں فلسطینیوں کے پاس چھپنے کی کوئی جگہ نہیں تھی۔‘
’طاقت کے اس عدم توازن کو تسلیم کرنا ضروری ہے کہ جدید فوجی ساز و سامان رکھنے والے اسرائیل کے مغربی کنارے، مشرقی یروشلم پر قبضے اور غزہ کی ناکہ بندی سے ایک کھلی جیل وجود میں آئی۔‘
 
 

شیئر: