ایران کے عراق میں کرد اپوزیشن پر ’مہلک‘ ڈرون اور میزائل حملے
حکام کے مطابق ایرانی میزائلوں نے کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر استعمال عمارت کو نشانہ بنایا‘ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران نے شمالی عراق میں کرد اپوزیشن گروپوں کے خلاف سرحد پار میزائل اور ڈرون حملے کیے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور آٹھ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے ایران کی نیوز ایجنسی فارس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایران کے فوجی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ’ایران نے عراق کے شمالی علاقے میں دہشت گرد جماعتوں کے ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بناتے ہوئے ڈرون اور میزائلوں سے حملے کیے۔‘
کرد عراق کے علاقے کوسنجانی کے میئر طارق الحیدری نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’پانچ ایرانی میزائلوں نے ایران کی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر استعمال عمارت کو نشانہ بنایا۔‘
عراقی کردستان کی وزارت صحت نے کہا کہ ’ایک شخص ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔‘
دیگر حملے عراق کے خود مختار کردستان کے علاقے میں کسی اور جگہ ہوئے جہاں حکام کا کہنا ہے کہ ’فوری طور پر ان حملوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔‘
ایران نے اس سے قبل سرحد پار میزائل اور ڈرون حملے شروع کیے تھے جس میں ستمبر کے آخر میں عراق کے کردستان کے علاقے میں ایک درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس کے بعد وہاں پر مقیم کرد مسلح گروہوں پر بدامنی کی لہر پھیلانے کا الزام لگایا تھا جس نے اسلامی جمہوریہ کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہساامینی کی ہلاکت کے بعد سے ایران تقریباً دو ماہ سے مظاہروں کی زد میں ہے۔