Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف، ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ

حکومت نے جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کو جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ان تقرریوں کی ایڈوائس ایوان صدر کو بھیج دی گئی ہے۔
اس سے قبل اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتیوں سے متعلق وفاقی کابینہ سے مشاورت کی گئی جبکہ دیگر امور کی بھی منظوری لی گئی۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’ایڈوائس صدر علوی کے پاس چلی گئی ہے.اب عمران خان کا امتحان ہے وہ دفاع وطن کے ادارے کو مضبوط بنانا چاہتا ہے یا متنازع۔ صدر علوی کی بھی آزمائش ہے کہ وہ سیاسی ایڈوائس پہ عمل کری گے یا آئینی و قانونی ایڈوائس پہ۔ بحیثیت افواج کے سپریم کمانڈرادارے کو سیاسی تنازعات سے محفوظ رکھنا ان کا فرض ہے۔‘
خیال رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب آرمی چیف کی تقرری کی سمری جی ایچ کیو سے وزارت دفاع کو بھیجی گئی تھی جو بعدازاں وزیراعظم آفس کو موصول ہوئی تھی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو نے سینئیر ترین 6 لیفٹیننٹ جنرلز کے نام پر مشتمل سمری ارسال کی تھی۔
جمعرات کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چئیرمین جوائٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتیوں سے متعلق وفاقی کابینہ سے مشاورت کی گئی تھی۔ 

آرمی چیف جنرل قمر باجوہ 29 نومبر کو ریٹائر کر رہے ہیں۔ فوٹو: آئی ایس پی آر

جنرل عاصم منیر کون ہیں؟

جنرل عاصم منیر کو فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی 23 ویں بٹالین میں کمیشن ملا تھا۔ وہ اپنی ترقی اور موجودہ تعیناتی سے قبل ایک تھری سٹار جنرل کے طور پر کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر جی ایچ کیو میں تعینات تھے۔
انہیں ستمبر 2018 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی تاہم انہوں نے 27 نومبر 2018  کو پاکستان کی انٹیلی جینس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔
ان کا آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر دور تاریخ میں مختصر ترین سمجھا جاتا اور صرف نو ماہ بعد ہی انہیں اچانک 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل وہ ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اور فورس کمانڈر نادرن ایریاز کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بطور لیفٹیننٹ کرنل کے طور پر سعودی عرب میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

 جنرل ساحر شمشاد مرزا کون ہیں؟

پی ایم اے کاکول کے لانگ کورس سے پاس آوٹ ہو کر 76 سندھ رجمنٹ سے فوجی کیریئر کا آغاز کرنے والے ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹس چیفس آف سٹاف کمیٹی بننے سے پہلے پاکستان آرمی کی سب سے متحرک ٹین کور کے کمانڈر تھے۔
انہوں نے پاکستان فوج کے چیف آف جنرل سٹاف، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز اور ایڈجوٹینٹ جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔

آرمی چیف اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی تعیناتی سے متعلق ایڈوائس صدر کو بھجوا دی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

بطور ڈی جی ملٹری آپریشنز اور چیف آف جنرل سٹاف کے جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ملکی سطح پر اہم زمہ داریاں ادا کیں اور عملی طور پر فوج کے سیکنڈ ان کمانڈ کا کردار ادا کرتے رہے۔ انہوں نے تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کامیاب جنگ، افغانستان کے مسئلے کے حل کے لیے طالبان امریکہ مذاکرات اور چین اور امریکہ کے ساتھ تزویراتی معاملات پر بات چیت میں بھی کلیدی کردار ادا کیا۔   

شیئر: