پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجا کی انڈیا کے حوالے سے اردو نیوز سے کی گئی بات چیت سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئی ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا تھا کہ ’اگر پاکستان آئندہ برس انڈیا میں شیڈول ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کرے گا تو دیکھا گا کون؟‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈین کرکٹ بورڈ یا ایشیئن کرکٹ کونسل سے انڈیا کی جانب سے پاکستان میں ایشیا کپ نہ کھیلنے کے حوالے سے تاحال بات نہیں ہوئی لیکن جب بھی موقع ملے گا ہم یہ بات ضرور کریں گے اور ہمارا دو ٹوک موقف ہے کہ وہ آئیں گے تو ہم بھی کھیلنے جائیں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
آئی سی سی کی نئی رینکنگ جاری، بابر اعظم ون ڈے میں نمبر ونNode ID: 720251
-
’پاکستان انڈیا میں ورلڈ کپ نہیں کھیلے گا تو دیکھے گا کون؟‘Node ID: 720771
خیال رہے کہ ایشیئن کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے رواں برس اکتوبر میں بیان دیا تھا کہ ’انڈین کرکٹ ٹیم آئندہ سال ہونے والے ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں جائے گی اور ہوسکتا ہے یہ ٹورنامنٹ کسی نیوٹرل مقام پر منتقل کردیا جائے۔‘
سوشل میڈیا صارفین رمیز راجا کے بیان پر تبصرے کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ خان ناصر نامی سوشل میڈیا صارف نے چیئرمین پی سی بی کو ’بہادر‘ شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ رمیز راجا ’اپنی پوزیشن پر درست طریقے سے قائم ہیں کہ وہ انڈیا کو پاکستان کرکٹ تباہ نہیں کرنے دیں گے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پاکستان کی غیرموجودگی 2023 ورلڈ کپ کا لطف ختم کر دے گی۔‘
I'm in love with ramiz raja. What a brave hearted person he is, stands firm in his decisions and rightly so india can't ruin Pakistan cricket anymore.Absence of Pakistan will obviously kill the taste of world Cup 2023,so its now or never. Keep the heat up rambo.
— khan Nasir (@Imnasirmaqbool) November 25, 2022
کچھ صارفین جو پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ دیکھنے کے خواہش مند ہیں ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کو کرکٹ کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے۔
صہیب خان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میرا نہیں خیال کہ پاکستان ایک آئی سی سی ایونٹ کا بائیکاٹ کرے گا۔ انڈیا بھی 2025 میں چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے پاکستان آئے گا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اگر انڈیا چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے پاکستان آسکتا ہے تو پھر اسے ایشیا کپ کھیلنےکے لیے بھی آنا چاہیے۔ ایشیا کپ میں بھی کرکٹ ہی کھیلنی ہے ہاکی نہیں۔‘
Leave Ramiz Raja's comments aside, I don't think Pakistan will boycott an 'ICC' event. India will also come to Pakistan for Champions trophy in 2025. If India can come for CT, they should come for Asia Cup too. Asia Cup main bhi cricket hi khelni hai hockey thori.
— Sohaib Khan (@CricketSohaib23) November 25, 2022
پاکستانی سپورٹس صحافی عمران صدیقی نے پاکستانی اور انڈین کھلاڑیوں کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’انڈیا اور پاکستانی کرکٹرز کے گراؤنڈ میں اور گراؤنڈ سے باہر اچھے تعلقات ہیں اور مجھے امید ہے کہ ایسے ہی تعلقات پاکستان اور انڈیا کے کرکٹ بورڈز کے درمیان بھی ہو جائیں گے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’دونوں ممالک کا قریب آنا کرکٹ کی ضرورت ہے۔‘
India and Pakistan Cricketers have brilliant relations on and off the field I hope both BCCI and PCB have same kind of relationship
Cricket need these 2 Nations closer pic.twitter.com/sLcJ2nnh5P
— ٰImran Siddique (@imransiddique89) November 25, 2022
دوسری جانب انڈین سپورٹس جرنلسٹ ویبھو بھولا نے دعویٰ کیا کہ وہ یہ لکھ کر دینے کو تیار ہیں کہ ’انڈیا کرکٹ ٹیم پاکستان کا سفر نہیں کرے گی‘ اور ’پاکستان ورلڈ کپ کھیلنے انڈیا آئے گا۔‘
Today I Am Giving In Writing :
Indian Cricket Team Will Not Travel To Pakistan
Pakistan Will Come To India For World Cup
— Vaibhav Bhola (@VibhuBhola) November 25, 2022