اوپیک پلس کے رکن ممالک نے اتوار کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقدہ 34 ویں اجلاس میں طے کیا ہے کہ ’تیل پیداوار میں اکتوبر کے مہینے میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی کا جو فیصلہ کیا گیا تھا اس پر 2023 کے آخر تک عمل درآمد کیا جاتا رہے گا۔‘
الاقتصادیہ، عاجل، سبق اور اخبار 24 کے مطابق اوپیک پلس کے رکن ممالک نے پانچ اکتوبر 2022 کو اپنے 33 ویں اجلاس میں تیل مارکیٹ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ’یومیہ 20 لاکھ بیرل پیٹرول کم نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔‘
مزید پڑھیں
-
اختلافات کے باعث اوپیک پلس کا اجلاس موخرNode ID: 521926
-
تیل پیدوار کے حوالے سے اوپیک پلس کی سابقہ پالیسی برقرارNode ID: 632811
-
اوپیک پلس میں ہم آہنگی پیدا کرانے کے فیصلہ کا خیرمقدمNode ID: 674281
اوپیک پلس کے وزرا کا 34 واں اجلاس سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکا نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ’پیٹرول کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ عالمی تیل منڈی میں استحکام کے لیے ضروری اور صحیح اقدام ہے۔‘
اوپیک پلس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’منڈی کے استحکام کی خاطر پیشگی اقدامات کے لیے کسی بھی وقت اجلاس کیا جاسکتا ہے اور منڈی میں رونما ہونے والی ہر طرح کی تبدیلیوں سے نمٹنے اور تیل منڈی میں توازن و استحکام کی خاطر جب بھی ضرورت پڑے گی مزید فوری اقدامات کیے جائیں گے۔‘
اوپیک پلس نے ایک فیصلہ یہ بھی کیا کہ ’تیل پیداوار میں نگرانی کے حوالے سے مشترکہ وزارتی کمیٹی کا اجلاس اب ہر دو ماہ پر ہوا کرے گا۔ پہلے یہ اجلاس ہر ماہ ہوتا تھا۔ کمیٹی کو مزید اجلاس منعقد کرنے کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے‘۔
رکن ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ اوپیک پلس کے وزرا کا 35 واں اجلاس چار جون 2023 اور نگراں کمیٹی کا 47 واں اجلاس یکم فروری 2023 کو ہوگا۔