توانائی کی بچت، بازار اور ریستوران رات آٹھ بجے بند کرنے کی تجویز
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے توانائی کی بچت کے لیے مارکیٹس اور ریستوران رات آٹھ بجے بند کرنے اور ای بائیکس متعارف کرانے کی تجاویز کی منظوری دی ہے۔
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ توانائی کی بچت کے اقدامات سے 62 ارب روپے کی بچت ہو گی۔
انہوں نے ریستورانوں کے حوالے سے بتایا کہ اگرچہ ان کے لیے بھی آٹھ بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے تاہم اس میں کسی حد تک گنجائش ہو سکتی ہے۔
شادی ہالوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ان کو رات 10 بجے بند کرنے کی تجویز ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ 20 فیصد ملازمین سے گھروں سے کام کروایا جائے اس سے 56 ارب روپے کی بچت ہو گی۔
خواجہ آصف نے یہ بھی بتایا کہ توشہ خانہ کے حوالے سے بتایا کہ کمیٹی نے اس کے لیے نیا طریقہ بنایا ہے۔
ان کے مطابق ’اب کوئی توشہ خانہ میں من مرضی نہیں کر سکے گا اور اچھی یا بری نیت سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ تجاویز کے حوالے سے صوبوں سے رابطہ کیا جائے گا۔
’صورت حال جو بھی ہے، صوبوں کو آگاہ کریں گے اور ان کو آن بورڈ لیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک قومی نوعیت کا پروگرام ہے اور کوشش ہے کہ اس کو اتفاق رائے سے لانچ کیا جائے۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ ساری دنیا میں چھ بجے مارکیٹس بند ہو جاتی ہیں جبکہ ہمارے ہاں ایک بجے تک کھلی رہتی ہیں۔
ان کے مطابق ’ہم ڈے لائٹ کا نصف حصہ ایسے ہی ضائع کر دیتے ہیں۔‘